نائب امریکی صدر کے دورہ اسرائیل کے موقع پر تل ابیب میں احتجاج

تل ابیب: امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس کے دورہ اسرائیل کے موقع پر ہزاروں شہریوں نے امریکی سفارتخانے کےباہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وینس کے دورہ اسرائیل کے موقع پر امریکی سفارتخانے کے باہر اسرائیلی شہریوں نے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ امریکا یرغمال بنائے گئے شہریوں کی لاشیں واپس لانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت اور اتحادیوں سے عملی اقدام کا مطالبہ درج تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس (J.D. Vance) نے اسرائیل کا اہم سفارتی دورہ کیا جس کا مقصد غزہ میں جاری جنگ بندی معاہدے کو مضبوط بنانا اور انسانی امداد کی فراہمی کے عمل کو تیز کرنا تھا۔
وینس نے اسرائیلی قیادت سے ملاقاتوں میں واضح کیا کہ امریکہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرے گا۔
دورے کے دوران نائب صدر کے ہمراہ امریکی خصوصی ایلچی جیرڈ کشنر اور اسٹیو وٹکوف بھی موجود تھے۔
وینس نے اسرائیلی وزیرِ اعظم اور وزیرِ دفاع سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ، حماس کے مستقبل، یرغمالیوں کی واپسی اور انسانی امداد کے راستوں کی بحالی پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
جے ڈی وینس نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں جنگ بندی میری توقع سے بہتر انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، تاہم تمام فریقوں کو ذمہ داری اور صبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر حماس نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو نتائج سخت اور فوری ہوں گے۔
امریکی نائب صدر نے اسرائیلی حکام پر زور دیا کہ وہ انسانی ہمدردی کے اصولوں کے تحت غزہ میں امدادی سامان کی فراہمی، زخمیوں کی نقل و حمل اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
دورے کے موقع پر تل ابیب میں امریکی سفارتخانے کے باہر شہریوں نے احتجاج کیا اور یرغمال بنائے گئے افراد کی لاشوں کی واپسی اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا: “آخری یرغمالی کی واپسی تک چین نہیں۔”
دورے کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، تل ابیب اور یروشلم کے مرکزی راستے عارضی طور پر بند کیے گئے۔ امریکی نائب صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر غزہ میں پائیدار امن کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، جے ڈی وینس کا یہ دورہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر کیا گیا تاکہ جنگ بندی کے نفاذ، انسانی امداد کی رسائی اور آئندہ امن مذاکرات کے فریم ورک کو آگے بڑھایا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News