دوحا مذاکرات ہماری شرائط پر ہوئے، بھارت افغان دہشتگردوں کو فنڈ کرتا ہے، حنیف عباسی کا تہلکہ خیز انکشاف

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے بول نیوز کے پروگرام “بول عادل عباسی کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے افغانستان، بھارت اور خطے میں سیکیورٹی صورتحال سے متعلق اہم اور تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔
معروف اینکر پرسن عادل عباسی کے ایک سوال کے جواب میں حنیف عباسی نے کہا کہ دوحا مذاکرات ہماری مرضی اور شرائط پر ہوئے، ان میں ان کی کوئی شرط نہیں مانی گئی بلکہ وہ مار کھانے کے بعد تمام شرائط من و عن ماننے پر مجبور ہوئے۔ ہم نے مذاکرات شروع کرنے کی خواہش ظاہر نہیں کی، یہ ان کی چوائس تھی۔
وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ بھارت افغانستان میں اپنے پے رول پر دہشتگرد پال رہا ہے، بھارت افغانستان کی حکومت کے 13 اہم افراد کو براہِ راست کروڑوں ڈالر فراہم کرتا ہے، جو پاکستان میں دہشتگردی اور بی ایل اے جیسے گروہوں کی پشت پناہی کرتے ہیں۔
بھارت کے فنڈ سے چلنے والے 22 دیگر افراد بھی افغانستان میں سرگرم ہیں۔ یہ تمام لوگ پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔
حنیف عباسی نے خیبر پختونخوا میں ماضی کی حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت میں مقامی افراد کو کہا گیا کہ خوارج (دہشتگرد) کو کچھ نہ کہیں، وہ صرف فوج، ایف سی اور پولیس کو نشانہ بنائیں گے۔ آپ نے کبھی کسی شہید کے جنازے میں کے پی کے وزیر اعلیٰ یا ایم این اے کو نہیں دیکھا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ دہشتگردوں کے ساتھ مذاکرات کے بیانیے کو فروغ دیتے رہے اور پاکستان کی سالمیت سے کھلواڑ کیا۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دی، انہیں گلے سے لگایا، جب تک انہوں نے پاکستانی پرچم کو پاؤں تلے نہیں روندا تھا تب تک افغانیوں اور پاکستانیوں کے درمیان کوئی فرق محسوس نہیں ہوتا تھا۔ جو افغانی امن پسند ہیں، وہ آج بھی ہمارے لیے قابلِ احترام ہیں لیکن دہشتگردوں کو اب کوئی گنجائش نہیں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستانی فوج کو بھارت کے تمام ایئر بیسز اور اسلحہ کے ذخائر کی مکمل معلومات ہیں، ایسے میں یہ تصور کرنا کہ فوج کو افغانستان میں موجود دہشتگردوں کے کیمپس کا علم نہیں، یہ سراسر غلط ہے۔
ہم نے ان سے 800 مرتبہ احتجاج کیا بالکل اسی طرح جس طرح کوئی بچے کو سمجھاتا ہے کہ باز آجا، 200 سے زائد بارڈر پر میٹنگز کیں، 40 سے زیادہ ہمارے وفود ان کے پاس گئے اور انہیں بتایا کہ فلاں جگہ دہشت گردوں کے کیمپس ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 23 شہداء کی قربانیوں کے بعد ہی سخت ردعمل دیا گیا اور بھارت کی طرح ان کی بھی 21 چوکیاں قبضے میں لی گئیں۔
افغانستان کے رویے پر بات کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بارہا احتجاج اور مذاکرات کی کوششیں کیں، مگر جب دہشتگردی بند نہ ہوئی تو فیصلہ کن اقدامات ناگزیر ہو گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News