Advertisement

سود کی شرح اور ایکسچینج ریٹ کی تبدیلی سے قرض کا بوجھ بڑھنے کا خدشہ، رپورٹ

وزارتِ خزانہ کی جانب سے آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت جاری کی گئی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے تین سالوں میں پاکستان کے ذمہ قرضوں کا تناسب 70.8 فیصد سے کم ہو کر 60.8 فیصد تک آنے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2026 سے 2028 کی درمیانی مدت میں قرضوں کی پائیداری برقرار رہنے کی توقع ہے، تاہم معاشی سست روی، شرح سود میں تبدیلی اور بیرونی جھٹکے قرض کے خطرات میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سال 2028 تک فنانسنگ کی ضروریات 18.1 فیصد کی بلند سطح پر برقرار رہیں گی۔

گزشتہ سال مارک اپ کی ادائیگیوں میں 888 ارب روپے کی نمایاں بچت ہوئی، تاہم وزارت خزانہ نے خبردار کیا ہے کہ فلوٹنگ ریٹ قرضوں کی بڑی مقدار کے باعث شرح سود کا خطرہ بلند رہے گا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کے کل قرضوں کا 67.7 فیصد حصہ ملکی قرض پر مشتمل ہے جبکہ بیرونی قرضوں کا حصہ 32.3 فیصد ہے۔

Advertisement

ان میں سے 80 فیصد قرض فلوٹنگ ریٹ پر حاصل کیا گیا ہے، جس سے شرح سود میں اضافے کا خطرہ برقرار ہے۔

وزارت خزانہ نے رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے، زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے عوامل قرضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ بیرونی قرضوں میں 41 فیصد فلوٹنگ ریٹ قرض شامل ہے، جو درمیانی سطح کے خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ مالی نظم و ضبط، برآمدات میں اضافہ اور پائیدار معاشی اصلاحات ہی قرضوں کے بوجھ میں حقیقی کمی لا سکتی ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری؛ ہاؤس رینٹل سیلنگ میں بڑا اضافہ
پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، 100 انڈیکس 1,732 پوائنٹس گر گیا
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق اہم خبر آگئی
این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی کی تیاریاں، قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس 18 نومبر کو طلب
سونے اور چاندی کے بھاؤ آج کیا رہے، قیمت میں ہوئی مزید کتنی کمی؟
Advertisement
Next Article
Exit mobile version