کراچی، جماعت اسلامی کا یکجہتی غزہ مارچ، فلسطین سے وفاداری کا بھرپور اظہار

کراچی میں جماعت اسلامی کے تحت شارع فیصل پر فلسطین اور غزہ سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عظیم الشان مارچ کا انعقاد کیا گیا، جس میں خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت ہزاروں افراد شریک ہوئے۔
شرکاء نے فلسطینی پرچم، بینرز اور معصوم شہید بچوں کی علامتی میتیں اٹھا رکھی تھیں، اور غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف پرزور نعرے بازی کی۔
مارچ سے جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان، امیر کراچی منعم ظفر خان اور امتِ وحدت پاکستان کے سربراہ علامہ امین شہیدی نے خطابات کیے۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ یہ مارچ 25 کروڑ پاکستانیوں کا ترجمان ہے، اور دنیا کو بتا رہا ہے کہ ہم کبھی فلسطین کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اہلِ غزہ کو سلام پیش کرتے ہیں، جن کی قربانیاں پوری دنیا کے باضمیر انسانوں کو جھنجھوڑ رہی ہیں۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ شارع فیصل کا یہ اجتماع اس بات کا ثبوت ہے کہ کراچی کے عوام آج بھی فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف سازشیں ایک صدی پرانی ہیں، لیکن اہل غزہ کی مزاحمت تاریخ کا رخ بدل رہی ہے۔
مارچ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے دوٹوک اعلان کیا کہ ہمیں کوئی “دو ریاستی حل” قبول نہیں، صرف ایک ریاست ہے، اور وہ فلسطین ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ناجائز ریاست ہے، اور پوری دنیا کے باضمیر انسان اسے کبھی تسلیم نہیں کر سکتے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ اقوام متحدہ اب غیر مؤثر ہو چکی ہے، اور امریکہ کی اجارہ داری کے تحت بزدلانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔
انہوں نے حماس کی مزاحمت اور سفارتکاری کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ حماس ہتھیار ڈالے بغیر مذاکرات کی میز پر اپنا مقدمہ لڑ رہی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ مسلم حکمران کہاں ہیں؟ کیا ان کے ضمیر مر چکے ہیں؟ کچھ تو اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں، اور کچھ کرنے کی تیاری میں ہیں۔
انہوں نے نون لیگ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سے سوال کیا کہ انہوں نے فلسطین کے لیے کیا عملی اقدام کیا؟
انہوں نے تحریک انصاف کے بانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ واقعی سیاسی قیدی ہیں تو جیل سے اسرائیل اور امریکہ کی مخالفت کریں، اور فلسطین کے ساتھ کھڑے ہوں۔
حافظ نعیم نے شہباز شریف کو خبردار کیا کہ عوام کا موڈ سمجھو، دو ریاستی حل کی بات نہ کرو، اور حماس کی حمایت کرو، ورنہ ایئرلفٹ بھی نصیب نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں طاقت کا توازن بدل رہا ہے، مغرب کمزور ہو رہا ہے اور مشرق ابھر رہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے آخر میں کہا کہ صرف اسلام کا عادلانہ نظام ہی دنیا کو حقیقی امن دے سکتا ہے، اور فلسطین کی آزادی اس جدوجہد کا اہم حصہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News