لاہور ٹیسٹ میچ کے دوران سیکیورٹی ہائی الرٹ، ڈی آئی جی آپریشن کا جائزہ

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین قذافی اسٹیڈیم میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران لاہور پولیس نے امن و امان کی صورتحال اور سیکیورٹی چیلنجز کے باوجود سیکیورٹی کے دیگر فرائض نہایت تندہی سے سرانجام دیے۔
سیکیورٹی اقدامات کی خود نگرانی کے لیے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران فیلڈ میں موجود رہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے اسٹیڈیم کا دورہ کرتے ہوئے تمام حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا، جبکہ سپروائزری افسران نے انہیں سیکیورٹی صورتحال سے تفصیلاً آگاہ کیا۔
فیصل کامران نے سیکیورٹی پر مامور جوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں چوکنا رہنے اور فرض شناسی کی ہدایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کے لیے 4 درجاتی فول پروف حفاظتی پلان ترتیب دیا گیا ہے، جس کے تحت 5 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔
خواتین کی تلاشی اور چیکنگ کے لیے 245 لیڈی اہلکار بھی تعینات ہیں۔
ڈی آئی جی کے مطابق ٹیموں کی آمدورفت کے دوران شہریوں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے کچھ راستے وقتی طور پر بند کیے جائیں گے۔
سارا روٹ سیف سٹی کیمروں اور سول وردی میں ملبوس اہلکاروں کی مدد سے مسلسل مانیٹر کیا جا رہا ہے۔
پولیس کی مختلف فورسز بشمول 33 ایلیٹ فورس ٹیمیں، ڈولفن و پیرو کی 71 ٹیمیں گشت پر معمور ہیں، جب کہ روٹس میں آنے والی بلند عمارتوں پر سنائپرز کی تعیناتی بھی مکمل ہے۔
اسٹیڈیم اور اطراف کی آبادیوں میں سرچ اینڈ سویپ آپریشنز جاری ہیں جن میں تمام حساس سیکیورٹی ادارے شامل ہیں۔ ایس ایس پی آپریشنز تصور اقبال اور ایس پی سیکیورٹی عبدالوہاب بھی سیکیورٹی امور کی نگرانی کر رہے ہیں۔
فیصل کامران نے کہا کہ سیکیورٹی ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد کے لیے وجیلنس ٹیمیں متحرک ہیں اور عوام کی سہولت کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ماضی کی طرح پولیس اور سیکیورٹی اداروں سے مکمل تعاون کریں اور ٹریفک پلان کے مطابق سفر کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News