اٹلی کے قریب تارکین وطن کی کشتی سے 91 افراد کو بچا لیا گیا، دو کی لاشیں برآمد

روم : اٹلی کے جزیرے لیمپیدوسا کے قریب بحیرہ روم میں پھنسے تارکین وطن کی ایک کشتی سے اٹلی کے کوسٹ گارڈ نے 91 افراد کو بحفاظت ریسکیو کر لیا۔
اطالوی حکام کے مطابق یہ کارروائی ایک فورنٹیکس نگرانی طیارے کی جانب سے کشتی کا 16 ناٹیکل میل (تقریباً 30 کلومیٹر) دور سراغ لگانے کے بعد شروع کی گئی، کشتی سے 2 افراد کی لاشیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔
اطالوی کوسٹ گارڈ نے دو پیٹرول بوٹس کے ذریعے تمام مسافروں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا، جبکہ دو افراد کی لاشیں کشتی کے اندر سے ملیں۔ تمام زندہ بچ جانے والوں کو لیمپیدوسا جزیرے پر ابتدائی طبی معائنے کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق 85 مرد، ایک خاتون اور پانچ کم عمر افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ کوسٹ گارڈ کے مطابق 14 افراد کی حالت تشویشناک ہے، جن میں سے تین کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا ہے۔
ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا کہ دو افراد نیچے والے حصے میں پٹرول کے دھوئیں سے دم گھٹنے کے باعث جاں بحق ہوئے۔ اطالوی حکام کے مطابق متاثرین کا تعلق پاکستان اور صومالیہ سے ہے۔
اٹلی کی وزارت داخلہ کے مطابق سال کے آغاز سے 17 اکتوبر تک 55 ہزار 948 تارکین وطن سمندر کے راستے اٹلی پہنچ چکے ہیں، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں قدرے زیادہ ہیں۔
بحیرہ روم کا مرکزی راستہ (اٹلی، مالٹا، لیبیا اور تیونس کے درمیان) یورپ کی طرف ہجرت کے سب سے خطرناک اور مصروف راستوں میں سے ایک ہے۔
ماہرین کے مطابق کشتیوں میں ضرورت سے زیادہ افراد کی سواری، پانی کی کمی، دم گھٹنے اور انجن کے دھوئیں کے باعث ہر سال درجنوں افراد اپنی جانیں گنوا دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News