اسرائیل و حماس میں بالواسطہ مذاکرات کا نیا دور آج ہو گا، جنگ بندی پر پیش رفت متوقع

غزہ میں جاری خونریزی روکنے کی ایک نئی کوشش کے تحت حماس کا اعلیٰ سطحی وفد مصری ساحلی شہر شرم الشیخ پہنچ گیا ہے، جہاں اسرائیلی وفد بھی بلواسطہ مذاکرات کے لیے موجود ہے۔
مذاکرات کی نگرانی مصر اور قطر کر رہے ہیں، جب کہ امریکہ بھی پس پردہ کردار ادا کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق فریقین کے درمیان یہ بات چیت اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کے ممکنہ تبادلے کے لیے شرائط طے کرنے پر مرکوز ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ 20 نکاتی امن منصوبے کو اس مذاکراتی عمل کی بنیاد بنایا گیا ہے، جس کے چند اہم نکات پر حماس نے رضامندی ظاہر کر دی ہے، بشمول یرغمالیوں کی مرحلہ وار رہائی۔
حماس کے وفد کی قیادت خلیل الحیہ کر رہے ہیں، جو حالیہ دنوں میں اسرائیلی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے سے بال بال بچے تھے۔
دوسری جانب، مصر اور قطر کے اہلکار دونوں وفود سے انفرادی ملاقاتیں کریں گے تاکہ معاہدے کا ابتدائی فیز اسی ہفتے مکمل کیا جا سکے۔
ادھر غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں، اور گذشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 24 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیمیں اور اقوام متحدہ، فریقین پر فوری جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News