سول اسپتال حیدرآباد میں جعلی چیکس کے ذریعے کروڑوں روپے نکالے جانے کا انکشاف

حیدرآباد: سول اسپتال حیدرآباد کے سرکاری اکاؤنٹس سے جعلی چیکس کے ذریعے دو کروڑ روپے سے زائد رقم نکالنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری چیک بکس غیر محفوظ حالت میں رکھی گئی تھیں جنہیں استعمال کرتے ہوئے افسران و ملازمین کے نام پر جعلی چیک تیار کیے گئے۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ 16.54 ملین روپے ایک جعلی کمپنی کے نام پر جاری کیے گئے، جبکہ چیکس پر سابق میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد علی اور اے ایم ایس ڈاکٹر پونم کے جعلی دستخط کیے گئے۔
دونوں افسران نے دستخطوں کو جعلی قرار دیتے ہوئے قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
انکوائری کمیٹی نے مجبورا متعلقہ اعلیٰ افسر کو صفائی دے کر بری قرار دیا، تاہم تین ملازمین کلرک سعید، راجا اور مجتبیٰ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
ڈاکٹر اکبر ڈاہری، موجودہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق اب تک 1 کروڑ 81 لاکھ 80 ہزار روپے کی رقم ریکور کر لی گئی ہے اور سیکریٹری صحت کو مزید کارروائی کے لیے لکھا گیا ہے۔
درخواست گزار علی رضا کے مطابق جعلی کمپنی “آئی کیو” اسپتال کے ایک چپڑاسی کے نام سے رجسٹرڈ تھی اور اس نے کسی قسم کا سامان یا ادویات اسپتال کو فراہم نہیں کیں۔
بینک سے جعلی چیکس کیش کرانے کے معاملے پر ایف آئی اے کو لکھنے سے متعلق سوال پر انکوائری کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر مجیب نے کوئی واضح مؤقف نہیں دیا۔
ذرائع کے مطابق سیکریٹری صحت کو انکوائری رپورٹ جمع کروا دی گئی ہے اور آئندہ چند روز میں اس معاملے پر مزید کارروائی متوقع ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

