رواں سال ملک بھر میں کتنی سردی پڑے گی، این ڈی ایم اے نے بتا دیا

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے سینئر ڈائریکٹر رسک اسسمنٹ ڈاکٹر طیب شاہ نے بتایا ہے کہ اس سال پاکستان میں موسمِ سرما معمول سے کم سرد اور خشک رہے گا جبکہ اسموگ، فوگ اور کم بارشوں کے باعث زراعت اور فضائی معیار پر منفی اثرات متوقع ہیں۔
ڈاکٹر طیب شاہ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ این ڈی ایم اے مجموعی طور پر چار اقسام کی ڈیزاسٹر وارننگز جاری کرتا ہے، جن کی تیاری کے لیے ملکی و بین الاقوامی موسمیاتی عوامل کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لانینا فیکٹر کے اثرات کے باعث رواں سیزن میں معمول سے کم بارشیں متوقع ہیں۔ آئندہ چار ماہ کے دوران شمالی علاقوں میں سرد ہوائیں چلیں گی، تاہم پنجاب اور خیبرپختونخوا کے میدانی علاقوں میں بارشیں کم ہوں گی۔
ڈاکٹر طیب شاہ کے مطابق اس سال مغربی ہواؤں کی شدت کم ہوگی جس کے باعث پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں بارشیں معمول سے کم رہیں گی، جبکہ شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت میں زیادہ اتار چڑھاؤ دیکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رواں موسمِ سرما گزشتہ دس سالوں کی نسبت کم درجہ حرارت کا حامل ہوگا، تاہم نومبر میں پنجاب کے بیشتر علاقوں میں سردی کی شدت خاطر خواہ نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نومبر میں رات کے اوقات میں درجہ حرارت گرنے سے فوگ کے امکانات بڑھ جائیں گے۔
این ڈی ایم اے کی ٹیکنیکل ٹیم کی رکن زہراہ حسن کے مطابق، لاہور، ملتان، فیصل آباد اور دیگر شہری علاقوں میں اسموگ کی شدت میں اضافہ متوقع ہے۔
نومبر اور دسمبر کے لیے تیار کردہ اسموگ میپ کے مطابق لاہور، قصور، ننکانہ صاحب، ملتان اور رحیم یار خان میں ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 400 سے تجاوز کرنے کا خدشہ ہے۔
زہراہ حسن نے خبردار کیا کہ فراسٹ میں اضافے سے زرعی فصلیں متاثر ہو سکتی ہیں، خصوصاً پاکپتن اور ساہیوال کے علاقوں میں گندم اور سبزیوں کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

