27 ویں آئینی ترمیم: وزیراعظم شہباز شریف اتحادی رہنماؤں کو اعتماد میں لیں گے

اسلام آباد : 27ویں آئینی ترمیم پر اتفاقِ رائے پیدا کرنے کے لیے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، وزیراعظم شہباز شریف آج اتحادیوں سے اہم ملاقات کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف آج اتحادی جماعتوں کے وفود سے ملاقات کریں گے، جس میں 27 ویں آئینی ترمیم پر بات کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم اتحادی رہنماؤں کو مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر اعتماد میں لیں گے، جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ترمیم کی تفصیلات پر بریفنگ دیں گے۔
دوسری جانب اپوزیشن کی جانب سے بھی 27 ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، اس سلسلے میں رات گئے اپوزیشن وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے، وفد میں محمود خان اچکزئی، اسد قیصر اور علامہ راجہ ناصر عباس شامل تھے۔
ملاقات میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے اور اس سے متعلق سیاسی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پارٹی کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم سے متعلق غور کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم آئینِ پاکستان کا حصہ ہے، اب اس میں ترمیم کی بات ہو رہی ہے، آئین میں ترمیم کرنا کوئی غیرقانونی عمل نہیں۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ 27ویں ترمیم کس حد تک درست اور موزوں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم میں پی ٹی آئی پیچھے ہٹ گئی تھی، اسی لیے مولانا فضل الرحمان ناراض ہیں۔
قمر زمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا اب پارٹی قیادت سے کوئی تعلق نہیں، قانونی طور پر وہ اب رہنما نہیں رہے، پی ٹی آئی کے سربراہ بیرسٹر گوہر ہیں۔
قبل ازیں، گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے27ویں ترمیم کو وفاق کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 18ویں ترمیم اتفاقِ رائے سے منظور ہوئی تھی اور پوری قوم نے اس پر خوشیاں منائی تھیں، جبکہ 26ویں آئینی ترمیم کی چار شقوں پر اعتراض تھا اور حکومت سے اس میں کئی امور رہ گئے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت وفاق کا اسٹرکچر کمزور کر کے خطرے میں ڈالنا چاہتی ہے، صوبے ابھی تک 11ویں این ایف سی ایوارڈ کے منتظر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کو زیادہ اختیارات دینا وفاق کے لیے نقصان دہ ہوگا، پورے ملک میں یہ گونج ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے۔
علاوہ ازیں، مولانا فضل الرحمان اور سینیٹر فیصل واوڈا کے درمیان بھی ملاقات ہوئی ہے، جس میں مجموعی سیاسی صورتحال اور 27ویں آئینی ترمیم زیرِ غور آئی۔
ذرائع کے مطابق فیصل واوڈا نے مولانا فضل الرحمان کو مجوزہ ترمیم سے متعلق بریفنگ دی۔ اس موقع پر فیصل واوڈا نے کہا کہ ملک میں جمہوریت اور پارلیمانی امور میں آپ کا ہمیشہ اہم کردار رہا ہے، امید ہے اس مرتبہ بھی آپ مثبت کردار ادا کریں گے۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے جواب میں کہا کہ ہم نے تاحال اس معاملے پر صرف میڈیا سے خبریں سنی ہیں، ہم آئین کے محافظ ہیں، آئینی ترمیم کا مسودہ پہلے سامنے آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک مسودہ سامنے نہیں آتا، اس پر کوئی حتمی رائے نہیں دی ج
ا سکتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

