امریکا کیلیے خطرے کی گھنٹی، چین نے دنیا کا جدید ترین طیارہ بردار جہاز سمندر میں اتار دیا

چین نے اپنے جدید ترین ہوائی جہاز بردار جہاز “فوجیان” کو سروس میں شامل کر لیا ہے، جس کی افتتاحی تقریب بدھ کے روز چین کے صدر شی جن پنگ کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
یہ چین کا تیسرا ایئر کرافٹ کیرئیر جنگی جہاز ہے اور اس میں جدید ترین برقی مقناطیسی کیٹاپولٹ سسٹم نصب ہے، جس کی بدولت جہازوں کو تیز رفتاری سے لانچ کیا جا سکتا ہے۔
فوجیان کی لانچ نے بیجنگ کے لیے ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کی ہے کیونکہ چین اب دنیا کی سب سے بڑی بحریہ کا حامل ملک بن چکا ہے جس نے امریکا کیلیے عسکری میدان میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
چین نے اپنی بحریہ کو تیزی سے توسیع دی ہے، اور فوجیان کا آغاز اس توسیع کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ جہاز تین مختلف قسم کے ہوائی جہازوں کو لانچ کر سکتا ہے، اور اس کا جدید فلائٹ ڈیک اور برقی مقناطیسی کیٹاپولٹ سسٹم اسے دشمن کے اہداف کو زیادہ دوری سے نشانہ بنانے کی صلاحیت دیتا ہے۔
فوجیان کی صلاحیتوں میں چین کے پہلے دو ہوائی جہاز بردار جہاز، لیاؤننگ اور شاندونگ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے، اسے مزید طاقتور بنا دیا ہے۔
چین کے ریاستی میڈیا نے فوجیان کو چین کی بحریہ کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔
فوجیان کے ساتھ اب چین دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہو گیا ہے جن کے پاس ای ایم کیٹاپولٹ سسٹم کے ساتھ ہوائی جہاز بردار جہاز ہیں، امریکہ اس ٹیکنالوجی کا حامل واحد دیگر ملک ہے۔
فوجیان کی تقریب چین کے جنوبی صوبہ ہینان میں ہوئی، جہاں صدر شی جن پنگ نے جہاز کے ڈیک کا دورہ کیا اور اس کی سمندری کارکردگی کے بارے میں تفصیلات سنی۔
ریاستی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی کہ شی جن پنگ نے خود برقی مقناطیسی کیٹاپولٹ ٹیکنالوجی کو اپنانے کا فیصلہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

