کیا وٹامنز سپلیمنٹس کینسر کا سبب بن سکتے ہیں؟ ماہرین کیا کہتے ہیں

کیا وٹامنز سپلیمنٹس کینسر کا سبب بن سکتے ہیں؟ ماہرین کیا کہتے ہیں
دنیا کی بڑی تعداد جسم میں ناکافی غذائیت کی وجہ سے ملٹی وٹامن کا سہارا لیتی ہے جنہیں ماہرین صحت تجویز کرتے ہیں۔ تاہم اب ان کے استعمال کو مضر صحت قرار دیا جارہا ہے۔
برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے ماہر آنکولوجسٹ ڈاکٹر محمد منیب خان کا کہنا ہے کہ ملٹی وٹامنز کو ان ہی وارننگ کے لیبل ساتھ فروخت کرنا چاہئے جس طرح کے لیبل سگریٹ کے پیکٹوں پر موجود ہوتے ہیں۔
خان کے مطابق ان مصنوعی گولیوں میں مائیکرو نیوٹرینٹس کی مقدار اوسط انسانی جسم کی ضرورت سے کہیں زیادہ اور مکمل طور پر غیر ضروری ہوتی ہے۔ خان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ یہ اضافی ملٹی وٹامنز جسم میں روزانہ بننے والے سینکڑوں کینسر کے خلیوں کے لیے بطورغذا استعمال ہونے کے لیےآسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔
عام طور پر، جسم میں کینسر کے ان خلیات کو مؤثر طریقے سے تباہ کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، لیکن یہ اس وقت ایک چیلنج بن جاتا ہے جب یہ خلیے ان وٹامن کی صورت میں غذا لیتے ہیں اور تعداد میں تیزی سے اضافہ کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔
خان کے اس بیان کے بعد طبی دنیا میں ایک ہلچل مچ گئی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 52 فیصد امریکی بالغ افراد دن میں کم از کم ایک وٹامن ضرور لیتے ہیں، جبکہ 31 فیصد ملٹی وٹامن اور منرل سپلیمنٹ استعمال کرتے ہیں۔
خان نے اپنے اس دعوے کی بنیاد 1996 میں 18,000 سے زائد ایسے افراد پر رکھی جو تمباکو نوشی کرتے تھے یا جنہیں ماضی میں یہ بری عادت تھی اور ایسبیسٹوس سے متاثر ہوئے تھے۔
اس تحقیق کا نام بیٹا کیروٹین اور ریٹینول ایفیکٹیسی ٹرائل (CARET) رکھا گیا ہے اور یہ نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئی ہے، اس میں پھیپھڑوں کے کینسر سے بچنے کے لیے بیٹا کیروٹین اور ریٹینول (وٹامن اے) کی مختلف مقدار کے اثر کا تجربہ کیا گیا۔
اوسطاً چار سال کے بعد، ’’بیٹا کیروٹین اور وٹامن اے کے امتزاج کا کوئی فائدہ نہیں ہوا اور تاہم اس کا پھیپھڑوں کے کینسر کے واقعات اور پھیپھڑوں کے کینسر سے موت کے خطرے پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
ان خطرناک نتائج کے مطابق خاص طور پر شرکاء میں پھیپھڑوں کے کینسر کے واقعات میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔
خان نے کہا کہ وٹامن اے اور وٹامن بی کمپلیکس وٹامنز جیسے کہ بی ون، بی سکس اور بی ٹویلیو سمیت سپلیمنٹس کے روزمرہ کے استعمال نے اسی طرح کینسر کی مختلف اقسام کے بڑھتے ہوئے خطرے میں باہمی تعلق کو ظاہر کیا ہے۔
جب کہ تحقیق میں فی الحال دیگر وٹامنز کو شامل نہیں کیا گیا ہے ممکن ہے کہ ان کے بھی ایسے ہی اثرات ہوں گے۔
اس حوالے سے ماضی میں کیے جانے والے دیگر مطالعات میں بھی ملٹی وٹامنز کی مخصوص خوراک لینے والے لوگوں میں منفی اثرات ثابت ہوئے ہیں ۔
مثال کے طور پر، 2022 کی ایک تحقیق کے مطابق مردوں میں ملٹی وٹامنز کا استعمال مجموعی طور پر پروسٹیٹ اور پھیپھڑوں کے کینسر کے ساتھ ساتھ لیوکیمیا کے زیادہ خطرات سے منسلک ہے۔
یو ایس پریوینٹیو سروسز ٹاسک فورس بیٹا کیروٹین اور وٹامن ای سپلیمنٹس سے پرہیز کرنے کی سفارش کرتی ہے، جو صحت مند بالغوں میں خاص غذائی ضروریات کے بغیر کینسر اور موت کی مخصوص اقسام کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔
لیکن، مجموعی طور پر، زیادہ تر وٹامن سپلیمنٹس اگر انہیں محفوظ مقدار میں استعمال کیا جائے تو نسبتاً بے ضرر ہیں۔ جبکہ اس میں سے کچھ فائدے بھی فراہم کر سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اصلی توجہ سپلیمنٹس پر نہیں بلکہ ایک صحت مند غذا کھانے پر مرکوز ہونی چاہیے جس میں مکمل اناج، سبزیاں، پھل اور پھلیاں شامل ہوں جو آپ کے جسم کو وہ تمام غذائی اجزاء فراہم کریں جو کینسر اور دیگر دائمی بیماریوں سے بچانے کے لیے ضروری سمجھے جاتے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.bolnews.com/urdu/lifestyle/2023/11/675419/amp/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://www.bolnews.com/urdu/lifestyle/2023/11/675419/amp/ اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News