رات دیر تک جاگنے والے افراد کے لیے بری خبر

رات دیر تک جاگنے والے افراد کے لیے بری خبر
دنیا بھر لوگوں کی بڑی تعداد رات دیر تک جاگتی ہے تاہم ان کا یہ عمل غیر دانشمندانہ ہے کیونکہ ایسے افراد میں امراض قلب کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے یہ بات ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔
ایتھروسکروسس نامی بیماری جس میں شریانوں کا سخت اور تنگ ہونا، جو امراض قلب، خون کے جمنے، ہارٹ اٹیک یا فالج کا باعث بن سکتا ہے، رات دیر تک جاگنے والے افراد میں یہ تقریباً دوگنا عام ہے۔
سویڈن کی یونیورسٹی آف گوتھنبرگ کے مطالعے کے نتائج کے مطابق جو سلیپ میڈیسن کے جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔
اگرچہ ماضی کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ دیر تک جاگتے ہیں انہیں قلبی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تاہم یہ پہلا مطالعہ ہے جس میں یہ دریافت کیا گیا ہے کہ کس طرح ایک شخص کے 24 گھنٹے کی حیاتیاتی گھڑی سرکیڈین تال خاص طور پر دل کی شریانوں کو متاثر کرتی ہے۔
اس تحقیق میں 771 شرکاء کو شامل کیا گیا تھا جن کی عمر 50 اور 64 سال کی عمر کے درمیان تھی، ان میں سے ، 144 افراد انتہائی صبح سویرے جاگنے والے جبکہ 128 افراد کا شمار رات دیر تک جاگنے والوں میں سے تھا۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق ایسے تمام شرکاء جو رات دیر تک جاگتے تھے ان میں دل کی شریانوں کا مرض صبح سویرے جاگنے والوں کی نسبت دو گنا زیادہ تھا جن میں دل کی خراب صحت بھی شامل تھی۔
جبکہ دیگر عوامل جو شریانوں کے سخت ہونے کے خطرے کو متاثر کرتے ہیں ان میں بلڈ پریشر، خون میں برے کولیسٹرول کی سطح کا زیادہ ہونا ، وزن، سرگرمی کی سطح، تناؤ، نیند اور تمباکو نوشی شامل ہیں۔
تحقیق سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ صرف ایک یا دو گھنٹے کی نیند سے محرومی آسانی سے اس پریشانی کو جنم دے سکتی ہے۔ ایک اور تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے آخر میں طویل نیند دل کے دورے کو روکنے میں مدد دے سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

