سائنسدانوں نے سرطان کی وجہ بننے والے جین دریافت کر لیے

سائنسدانوں نے سرطان کی وجہ بننے والے جین دریافت کر لیے
سائنسدانوں نے ایک نئی تحقیق میں ایسے سینکڑوں جینز دریافت کیے ہیں جو ممکنہ طور پر سرطان کو بڑھا سکتے ہیں۔
سرطان عموماً ان جینیاتی کوڈ میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے جنم لیتا ہے، جو خلیے بننے کے عمل میں رکاوٹ کا سبب بنتے ہیں، ان ہی خلیوں کو نشانہ بنا کر مخصوص علاج کے ذریعے اکثر ٹیومر کے پھیلاؤ کو روکا جاتا ہے۔
اب تک 600 سے زیادہ ایسے جینز کی شناخت کی جاچکی ہے جن کے تسلسل میں تبدیلی کی صورت میں ٹیومر بننے کا امکان ہوتا ہے۔ تاہم، کینسر کے پھیلاؤ کے دیگر وجوہات بھی موجود ہیں۔
ماضی میں کی جانے والی تحقیق میں زیادہ تر نقص والے ڈی این اے پر توجہ دی گئی تھی، جبکہ اس مطالعے میں ان خرابیوں کو دیکھا گیا ہے جو ڈی این اے سے جسم کے باقی حصے میں منتقل ہونے کے دوران ہوتی ہیں۔
اسپین کے بارسلونا انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (BIST) کے محققین نے اس تحقیق میں مخصوص الگورتھم کا استعمال کیا تاکہ جینیاتی کوڈ میں ان خرابیوں کی تلاش کیا جا سکے جو ایکسونز سے متعلق ہیں۔ ایکسونز وہ حصے ہیں جو براہ راست پروٹین میں تبدیل ہوتے ہیں۔
جین کے غیر کوڈنگ حصے، جنہیں انٹرانس کہتے ہیں، عام طور پر جین کے ڈی این اے کو آر این اے میں منتقل کرنے کے دوران ہٹا دیے جاتے ہیں۔ کینسر کے خلیے اس عمل میں مداخلت کر سکتے ہیں، جس سے غیر متغیر پروٹین جین سے متغیر پروٹین بنتے ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم نے 813 جینز کی شناخت کی جو جب اسپلائیس ہوتے ہیں تو کینسر کی نشوونما کو فروغ دے سکتے ہیں۔ یہ نئی درجہ بندی 626 جینز کی فہرست میں اضافہ کرتی ہے جو پہلے ہی ٹیومر کا باعث بنتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

