Advertisement

سائنسدانوں نے وٹامنز سے بھرپور سنہری لیٹس تیار کر لی

سائنسدانوں نے وٹامنز سے بھرپور سنہری لیٹس تیار کر لی

سائنسدانوں نے وٹامنز سے بھرپور سنہری لیٹس تیار کر لی

سائنسدانوں نے جینیاتی تبدیلیوں کے ذریعے ایک خاص سنہری لیٹس تیار کی ہے جو عام لیٹس کی نسبت وٹامن اے کی کثیر مقدار فراہم کرتی ہے، واضح رہے کہ وٹامن  اے ایک اہم ترین وٹامن ہے جو مدافعتی نظام، بصارت اور جسم کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

لیٹس سبزپتوں والی ایک سبزی ہے جو کسی قدر سلاد کے پتوں سے مشابہت رکھتی ہے اپنے صحت بخش اجزاء کی بدولت خاص شہرت رکھتی ہے تاہم اب سائنسدانوں جنیاتی تبدیلی کے ذریعے ایک نئی سنہری لیٹس تیار کی ہے۔

یہ سنہری لیٹس نہ صرف آپ کو اہم غذائی اجزاء فراہم کرے گی بلکہ مستقبل میں اسی تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے دوسرے سبزیوں میں بھی غذائیت کو بہتر بنایا جاسکے گا۔

اس کامیابی کا سہرا اسپین کی ویلنسیا پولی ٹیکنک یونیورسٹی (UPV) کے سائنسدانوں کی قیادت میں کام کرنے والی ٹیم کو جاتا ہے، اس ٹیم نے پہلے تمباکو کی فیملی کے ایک پودے میں وٹامن اے کے مرکب کی مقدار کو پانچ گنا بڑھایا، اور پھر اس تکنیک کو لیٹس میں بیٹا کیروٹین کی مقدار بڑھانے کے لیے استعمال کیا۔

عام طور پر بیٹا کیروٹین پودوں کے سبز کلوروفل میں پایا جاتا ہے جو فوٹوسنتھیسز (روشنی سے توانائی حاصل کرنے کا عمل) میں مددگار ہوتا ہے۔ تاہم، بیٹا کیروٹین کی زیادہ مقدار پودے کی فوٹوسنتھیسز کی صلاحیت میں خلل ڈال سکتی ہے، لہذا محققین نے اس مسئلے سے بچنے کے لیے ایک منفرد طریقہ اپنایا۔

Advertisement

ویلنسیا یونیورسٹی کے مولیکیولر بایولوجسٹ مانوئل روڈریگیز کونسیپسیئن نے کہا کہ پتوں کو فوٹوسنتھیسز کے لیے بیٹا کیروٹین جیسے کیروٹینوائڈز کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن اگر کلوروفل میں بیٹا کیروٹین کی مقدار بہت زیادہ یا کم ہو جائے تو پتے مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔

“ہم نے بائیوٹیکنالوجی کی تکنیکوں اور زیادہ شدت والی روشنی کے طریقے کو ملا کر بیٹا کیروٹین کو سیلولر کمپارٹمنٹس میں کامیابی سے پیدا کیا جہاں یہ عام طور پر نہیں پایا جاتا۔ پھر اس اضافی بیٹا کیروٹین کو پتوں کی سیلز کے سیال حصے میں محفوظ کیا گیا۔ مزید بیٹا کیروٹین حاصل کرنے کے لیے کلوروفل کو کروموفل میں تبدیل کیا گیا، جو زیادہ مقدار میں بیٹا کیروٹین کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس کے علاوہ، پودوں کو زیادہ شدت والی روشنی میں رکھا گیا، جس کے نتیجے میں لیٹوس کے اندر پلاستوگلوبول نامی چربی کے ذخائر بنے، جو بیٹا کیروٹین کو ذخیرہ کرتے ہیں۔

“پلاستوگلوبول کی تشکیل اور اس میں اضافہ کرنا نہ صرف بیٹا کیروٹین کی مقدار بڑھاتا ہے بلکہ اس کی بائیو ایکسیسیبیلیٹی کو بھی بہتر بناتا ہے۔

بیٹا کیروٹین کی بائیو ایکسیسیبیلیٹی کو بڑھانے کا مطلب یہ ہے کہ لیٹوس میں موجود بیٹا کیروٹین آنتوں میں زیادہ مؤثر طریقے سے جذب ہو کر وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ اضافی بیٹا کیروٹین کی وجہ سے لیٹس کا رنگ پیلا ہو جاتا ہے، اسی لیے سائنسدانوں نے اسے “سنہری لیٹس” کا نام دیا۔

Advertisement

2023 کی ایک تحقیق کے مطابق، وٹامن اے کی کمی دنیا بھر میں لاکھوں بچوں کو متاثر کر رہی ہے۔ لوگوں کی غذائی حالت کو بہتر بنانے کے لیے نئے طریقے تلاش کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ غذائیت کی کمی کے سنگین مسائل سے بچا جا سکے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ہیلتھ سیکٹر میں بڑی پیش رفت؛ 10 ملین ڈالر سے جدید ادویات کی تیاری کا منصوبہ
دوران حمل قلب کتنا متاثر ہوتا ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف
سفید انار کے فوائد جو آپ کو حیران کر دیں
ملازمت کی کون سی شفٹ گردوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے؟
سبز یا سیاہ، بہتر صحت کیلئے کس رنگ کے انگور کا انتخاب کیا جائے؟
حشرات کش اسپرے سے کون سے پھل اور سبزیاں کم متاثر ہوتی ہیں، فہرست جاری
Advertisement
Next Article
Exit mobile version