پان کا اہم جز صحت کے لیے انتہائی مضر قرار

پان کا اہم جز صحت کے لیے انتہائی مضر قرار
پان کو مختلف تقافتوں میں ایک خاص اہمت حاصل ہے اور اسے شادی و دیگر تقریبات روایتی سوغات کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ کچھ لوگ پان کو شوقیہ کھاتے ہیں جیسے میٹھا پان تاہم لوگوں بڑی تعداد اسے بطور نشہ یعنی تمباکوڈال کر استعمال کرتی ہے۔
پان عموماً چونا، کتھا اور چھالیہ ڈال تیار کیا جاتا ہے، اور چھالیہ ہی پان کا ایک ایسا جز ہے جو صحت کو سب سے متاثر کرتی ہے۔
پان بیٹل نٹ جسے اردو میں چھالیہ یا سپاری کہا جاتا ہے کا استعمال برصغیر میں بہت عام ہے، یہ پان کا ایک اہم حصہ ہے اس کے علاوہ بہت سے لوگ میٹھی چھالیہ بھی کھاتے ہیں۔ مگر حالیہ تحقیق کے مطابق یہ عادت صحت کے لیے نہایت نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
چھالیہ کے نقصانات
چھالیہ کے استعمال کو منہ کے کینسر اور معدے کی بیماریوں سے جوڑا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چھالیہ میں مختلف کیمیکلز اور الکلائیڈز موجود ہوتے ہیں، جو منہ کے اندر جلن اور سوزش پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، چچھالیہ کے زیادہ استعمال سے دانتوں کی سڑن، مسوڑھوں کی بیماریاں اور منہ کی جلن جیسے مسائل بھی سامنے آتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی وارننگ
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) نے چھالیہ کو کینسر پیدا کرنے والے عوامل میں شامل کیا ہے۔ تحقیق کے مطابق، جن لوگ چھالیہ زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان میں منہ اور گلے کے کینسر کا خطرہ ڑھ جاتا ہے۔
تازہ ترین تحقیق
2023 میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، چھالیہ کے طویل مدتی استعمال سے دل کی بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس میں موجود کیمیکل، اریکولین (Arecoline)، خون کی شریانوں کو تنگ کرتا ہے جس سے دل کے دورے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، چین میں ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق، چھالیہ کے استعمال سے دماغی صحت پر بھی منفی اثرات پڑ سکتے ہیں، جیسے کہ یادداشت کی کمزوری اور بے چینی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News