نیب قوانین میں ترمیم کیلئے مسودہ قانون تیار

وزارت قانون نے قومی احتساب بیورو کے قوانین میں ترمیم کیلئے مسودہ تیار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالتوں کو درخواست ضمانت پر فیصلے کا اختیار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
نئے قوانین میں تجویزکےمطابق پبلک آفس ہولڈر سے تعلق نہ ہونے پر پرائیویٹ شخص پر نیب قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔
مسودے میں تجویز دی گئی ہے کہ محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف نیب کارروائی نہیں کرے گا، ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی جن کا نقائص سے فائدہ اٹھانے کے شواہد ہوں گے۔
مسودے میں کہا گیا ہے کہ نیب 50 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن پر کارروائی کرے گا۔
مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نئے نیب قوانین میں لوٹی گئی رقوم کی رضاکارانہ واپسی کی منظوری وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کرے گی۔
نئے مسودہ قانون میں سرکاری ملازمین کی جائیدادیں منجمد کرنے کے اختیارات ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ عدالت سے سزا کے بعد سرکاری ملازم کی جائیداد منجمد کی جاسکے گی۔
تجویزمیں یہ بھی کہا گیا کہ پلی بارگین کرنے والا ملزم 10 سال کیلئےعوامی عہدے کیلئے نا اہل ہوگا، لوٹی رقوم کی رضاکارانہ واپسی کی منظوری وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کرے گی۔
اس کےعلاوہ 3 ماہ میں نیب تحقیقات مکمل نہ ہوں تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا۔ نیب ایک مرتبہ تحقیق کرنے کے بعد مقدمہ دوبارہ نہیں کھول سکے گا۔ اگر نیب سرکاری ملازم کو گرفتار کیا گیا تو 90 کی بجائے 45 روزہ ریمانڈ ہوگا۔
وزارت قانون کی جانب سے ترمیم کے مسودے میں سٹاک مارکیٹ اورٹیکس امورسے نیب اختیارات ختم کرنے، احتساب عدالتوں کو درخواست ضمانت پر فیصلے کے اختیار کی تجویز دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News