ٹھٹھہ:ملیریا اورڈائریا کے باعث 168مریضوں کی اسپتال میں داخل

ٹھٹھہ بارش کے بعد پانی کی موجودگی کی وجہ سے مختلف بیماریاں بھی پھوٹ پڑیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بارش کے بعد ٹھٹھہ میں دوروزکے دوران ملیریا، ڈائریا اورگیسٹرو کے ایک سواڑسٹھ مریضوں کوسول اسپتال سجاول داخل کروایا گیا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مریضوں میں بچوں اورخواتین کی تعداد زیادہ ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق بیماریاں پھیلنے کی اہم وجہ بارش کے پانی کی نکاسی نہ ہونا ہے۔
بارش اور گٹروں کا گندا پانی صاف پانی کی لائنوں میں شامل ہونے کی وجہ سے بھی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
دوسری طرف سول اسپتال سجاول میں ادویات کی قلت ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدروپارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ ضلع ٹھٹھہ کےعلاقوں میں حالیہ موسلا دھار بارشوں میں اور سیم نالوں نے بڑی تباہی مچاہی دی۔
عادل شیخ کا یہ بھی کہنا تھا کہ 350 سے زائد دیہات زیرآب ہیں جس میں اسکول، سینکڑوں گاوں، قبرستان، زرعی کاشت اور درگاہیں بھی متاثر ہوئی ہیں جبکہ انتظامیہ کے ناقص انتظامات اور منصوبہ بندی نہ کرنے کے باعث ٹھٹھہ ضلع کی 80 فیصد زراعت تباہ ہو گئی ہے جس کی وجہ سے آباد گاروں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔
یاد رہے ڈائریا کے جراثیم منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتے ہیں اور گندے ہاتھ، گندا پانی اور باسی یا خراب کھانا اس کے پھیلاؤ کا اہم ذریعہ ہیں۔ یہ ایک خطرناک صورتحال ہے جس کی وجہ سے جسم میں زہر پھیلنے سے بچے کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
ڈائریا کےدوران بچےکوغیرضروری دوائیں ہرگزنہ دیں بلکہ زیادہ سے زیادہ پانی پلائیں تاکہ پھول جیسے بچوں کی تازگی اورتندرستی برقراررہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

