اسلام آباد میں آزادی مارچ کا فیصلہ برقراررہےگا،مولانا فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کی جدوجہدآزادی کی مکمل حمایت اور ہر جارحیت کا جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔
تفصٰلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے دو روزہ اجلاس کے بعد امیر جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان کی مولانا عبدالغفورحیدری اور اکرم درانی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگومیں چند فیصلے کئے ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ حکمران مسئلہ کشمیر کے حوالے سے عوام کو حقائق نہیں بتا رہے، پورا ملک اس نااہل اور ناجائز حکومت کے خاتمے کے لئے اکتوبر کےمہینے میں اسلام آباد میں آزادی مارچ کرے گا۔
جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں بھرپور اشتراک کے ساتھ اسلام آباد میں یکجا ہونے کے لیے کوششیں جاری رہیں گی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 5 اگست کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے غیر قانونی اقدامات کے کشمیر میں نئے انتفادہ کو جنم دیا یے، اعلان کرتے ہیں کہ ہماری جماعت اور قوم کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ ہے۔
جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ کا یہ بی کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے مجرمانہ غفلت سے کام لیتے ہوے شعوری طور پر بین الاقوامی سفارت کاری سے گریز کیا، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس خاموشی پر اپنی پوزیشن واضح کرنا ہو گی۔
مولانا فضل الرحمان نے جلسے میں یہ بھی کہا کہ ایسے وقت میں جب کشمیریوں کا خون بہہ رہا ہے وہاں کسی اسلامی ملک میں ہزاروں کشمیریوں کے قاتل کو ایوارڈ دینا قابل مزمت ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسلامی ممالک فی الفور مودی کو دیا گیا ایوارڈ واپس لیں۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ صدر مملکت نے غیر آئینی طور پر الیکشن کمیشن کے دواراکین طے کئے ہیں موجودہ حکومت رہی تو یہ کشمیر بک جاے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News