آرٹیکل 149کے نفاذ کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا،وزیرقانون

وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ کراچی کو سندھ سےعلیحدہ نہیں ہونے دیں گے۔ کراچی میں آرٹیکل 149 کے حوالے سے کمیٹی نے چیزوں کو حتمی شکل دینی ہے۔ کراچی کو اختیارات کی فراہمی میں سب سے زیادہ فائدہ سندھ کو ہے۔آرٹیکل 149کے نفاذ کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم نے معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غریب پاکستانی کی سہولت کیلئے نظام کوتبدیل کیاجارہاہے،پاکستان میں پہلی بار عوامی مفاد کیلئے قوانین بنائے گئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی کے قوانین میں موجود سقم کودور کیاجارہاہےجبکہ نئے قوانین کورائج کرنے کیلئے آگاہی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے نامی ٹرانزیکشن کے قانون پر بھی کام کیاہے، ے نامی جائیداد سے متعلق قوانین بنا دیے گئے ہیں۔اووسیز پاکستانیوں کوجائیداد کے حوالے سے خدشات تھے،بے نامی جائیداد سے متعلق قوانین بنا دیے گئے ہیں۔ قوانین بنانےمیں اسٹیک ہولڈرز سےبھی بات ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ عوام کوسستا اور فوری انصاف فراہم کرناوزیراعظم کاوژن ہے،ملک تاریخ میں اتنی بہترین قانون سازی نہیں ہوئی۔
فروغ نسیم کاکہناتھاکہ عام پاکستانیوں کومرکوز کرکےفوری اور سستے انصاف کے لئے قوانین مرتب کئے جارہے ہیں ان قوانین کو بنانے کے لیے شراکت داروں سے مشاورت کی گئی ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ سمندرپارپاکستانیوں کی جائیدادوں پر قبضوں کو رکوانے اور ان کو محفوظ بنانے کے لیے قانون لایا جا رہا ہے، ایک ایسی ترمیم لائی جارہی ہے کہ نیب کے اندر ایسے الزام کی جس میں بدعنوانی کی مالیت 50 کروڑ سےزائد ہو تو ملزم کو صرف سی کلاس ملے گی۔
تمام قوانین جہاں جہاں وفاقی عملداری نہیں ہے ان میں بھی مساوی طور پر صوبائی سطح پر لانے جائیں گے۔ بے نامی ٹرانزیکشن کے قانون میں تبدیلی کے بعد وسل بلور کے قانون کو شامل کیا جا رہا ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ ڈیڑھ سے دو برس میں ڈیوٹی مقدمات کے حل کے لیے نئے قوانین لائےجا رہے ہیں جس میں خواتین محتسب کو آئی سی ٹی اور صوبوں میں مزید بااختیار بنایا جائےگا جبکہ
انہیں پولیس کے استعمال کے اختیارات بھی دئیے جائیں گے۔ خواتین محتسب عدالتوں میں کیس درج کروا کر خواتین کو حقوق کی فراہمی کی کوشیش کریں گی۔ میڈیا کو ان قوانین کے نفاذ میں آگہی فراہم کرنے میں کوشیش کرنا ہونگی۔
وزیرقانون کامزید کہنا تھا کہ والد کی وفات کے بعد خاندان سوتیلے وسگے بھائیوں کے ظلم وجائیداد نہ دینے کوروکنے کے لیے قانون بنایا جائےگا۔
یہ اقدامات پندرہ روز میں نافذ کئے جائیں گے عدالتوں میں ڈریس کوڈ کے نفاذ عمل کے حوالے سے قوانین کاجائزہ لیاجائےگا۔ عدالتوں میں ڈریس کوڈ کے حوالے سے فیصلے کا اختیار وفاق عدالتوں کو واپس کرنے جا رہا ہے۔ کانفلکٹ آف انٹرسٹ کے حوالے سے بھی قانون متعارف کرایا جا رہا ہے۔
عدالت میں قانونی معاونت اور جرائم پیشہ افراد کی صلاح کےلئے بھی قانون متعارف کرایا جا رہا ہے جبکہ عدالتی معاونت کے حوالے سے بکھرے ہوئے فنڈز کو ایک جگہ لایا جائے گا۔
فروغ نسیم کا مزید کہناتھاکہ شہادتوں کی ریکارڈنگ کا باقاعدہ مربوط نظام متعارف کرایا جائےگا اور اسکے ساتھ ساتھ عدالتوں کوویڈیو کانفرنس کےذریعہ منسلک کیا جائےگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News