آزادکشمیر عسکریت پسندوں کے لیے لانچنگ پیڈ نہیں ہے، مسعود خان

آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں عسکریت پسندوں کو مقبوضہ کشمیر بھیجنے کے لیے کوئی لانچنگ پیڈ نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں تاریخی یونین لیگ کی عمارت میں “فارن پالیسی انسٹیٹیوٹ اور ورلڈ افیئرز کونسل” کے زیر اہتمام” فرنٹ لائن آف نو کلیئر فلیش پوائنٹ” کے موضوع پر صدر آزاد کشمیر نے گفتگو کی۔
سردار مسعود خان نے اپنے گفتگو میں کہا کہ بھارت کی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کا بیان بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہے، مقبوضہ کشمیر میں کوئی دہشت گرد ی نہیں بلکہ ریاست کی مقامی قیادت کی راہنمائی میں بھارت کے ظلم کے ستائے ہوئے لوگوں کی جدو جہد ہے اور اگر وہاں کوئی دہشت گردی ہے تو وہ بھارتی حکومت کی ریاستی دہشت گردی ہے جو نہتے اور بے گناہ لوگوں کے خلاف گزشتہ سات دہائیوں سے جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پانچ اگست کو اٹھائے گئے اقدمات غیر قانونی، جنیوا کنونشن اور انٹر نیشنل کریمنل کورٹ کے اصولوں کے منافی ہیں۔ بھارت نے یکطرفہ طور پر کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو ختم کرکے علاقے کو اپنی کالونی بنانے کی کوشش کی ہے اور عوام کی طرف سے اس اقدام کے خلاف رد عمل کے خدشہ کے پیش نظر پوری ریاست میں کرفیو لگاکر اسی لاکھ عوام کو اپنے گھروں کے اندر قید کر دیا ہے۔
صدر سردار مسعود خان نے 5اگست کے بعد عالمی ذرائع ابلاغ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار عالمی میڈیا مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالہ سے بھارت کے بیانیہ کو مسترد کرکے حقائق کی درست تصویر پیش کر رہا ہے، جو نہایت خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ سمیت دنیا کی کئی پارلیمانز مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کر رہی ہیں، لیکن دوسری جانب دنیا کی مختلف حکومتیں اپنے معاشی اور سیاسی مفادات کے پیش نظر خاموش ہیں جو نہایت افسوسناک بات ہے۔
انہوں نے امریکی کانگریس کے ارکان کی طرف سے صدر ٹرمپ کے خط کی تعریف کرتے ہوئے ارکان کانگریس کا شکریہ ادا کیا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ بنیادی حقوق کے چارٹر کے بانی ہونے کی حیثیت سے امریکہ اور امریکی کانگریس اور سینیٹ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے واقعات پر نہ صرف آواز بلند کریں گے بلکہ وہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے، ظلم و ستم بند کرانے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

