مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے قبل گرفتاریاں شروع

مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے قبل گرفتاریاں شروع ہو گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی پولیس نےجمیعت علمائے اسلام(ف) کے آزادی مارچ کے لیے بینرز لگانے والوں کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے،اسی سلسلے میں دو ملزمان مولانا شفیق الرحمن اور مولانا محمد ارشاد کو گرفتار کر کے بینرز بر آمد کر لیے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود انتظامیہ کی رٹ کو چیلنج کیا ہے جبکہ ملزمان لوگوں کو آزادی مارچ میں شرکت پر اکسا رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق تھانہ شمس کالونی نے مقدمہ درج کر کے گرفتار افراد کی مدد سے مزید چھاپے بھی شروع کر دیے ہیں۔
اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت اسلا م آباد میں کسی قسم کے اجتماع، مجالس اور ریلیوں پر پابندی لگائی گئی ہے، اس کے علا وہ لاؤئڈ اسپیکر اور کیسٹ پلیئر کے استعمال اور کھلے عام اسلحے کی نمائش کرنے پر بھی پابندی ہو گی۔
اعلامیے کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلا م آباد میں وال چاکنگ، پمفلٹ تقسیم کرنے، آتش بازی اور اس کا سازوسامان خریدنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ آزادی مارچ سے قبل جمعیت علماء اسلام ( ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے حکم پر 25 ہزار سے زائد شرکاء جڑواں شہروں میں پہنچ چکے ہیں، جنہوں نے عزیز و اقارب کے پاس اور پرائیویٹ رہائش حاصل کررکھی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

