پاکستان خطےمیں امن کےقیام کاخواہاں ہے،شاہ محمودقریشی

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کاکہناہےکہ پاکستان خطےمیں امن کے قیام کاخواہاں ہے، افغانستان میں امن کا قیام مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔
تفصیلات کےمطابق وزیرخارجہ کاتقریب سےخطاب میں کہناتھاکہ گزشتہ روز ملا برادرکی سربراہی میں طالبان وفد سے ملاقات ہوئی ہے، طالبان وفد کے ساتھ ہونے والی ملاقات سے مطمئن ہوں۔
وزیرخارجہ کاکہناتھاکہ ٍافغانستان کاامن خطے کےامن سےمنسلک ہے،افغانستان میں امن پاکستان کے مفادمیں ہے۔ملک میں امن سے سرمایہ کاری اور ملازمت کے مواقع بڑھیں گے۔
وزیرخارجہ نے کہاکہ آج بھی 27لاکھ افغان پاکستان کے مہمان ہیں۔
ان کاکہناتھاکہاکہ ایک طبقہ ہےجوہرگز نہیں چاہتا کہ خطے میں امن و استحکام ہو،ملک میں بے روزگاری کے خاتمے کیلئے معاشی استحکام ضروری ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کاکہناتھا کہ مودی کااگلا وار بابری مسجدہوگا کیونکہ مودی سرکار بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانا چاہتی ہے۔
شاہ محمود قریشی نےبتایاکہ پاکستان ،ترکی اور ملائشیانے اسلاموفوبیاکامقابلہ کرنےکافیصلہ کیاہے۔اس سلسلے میں مشترکہ چینلز پراسلام کاحقیقی تشخص دنیا تک پہنچایاجائےگا۔
مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پربھارتی اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے وزیرخارجہ کاکہناتھاکہ5اگست کا فیصلہ بھارت کی بہت بڑی حماقت تھی۔
اس سے قبل پاکستانی حکام کی افغان طالبان کے وفد سےملاقات ہوئی جس میں امن مذاکرات کی بحالی پر اتفاق کیاگیا۔
ترجمان دفترخارجہ کےمطابق افغان طالبان سےملاقات کےدوران پاکستانی وفد کی قیادت وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےکی۔
ترجمان کےمطابق پاکستانی حکام اورافغان طالبان کےوفد کی ملاقات دفترخارجہ میں ہوئی۔جس میں افغان طالبان کے12رکنی وفد کی قیادت ملاعبدالغنی برادرنےکی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ طالبان سیاسی کمیشن بننے کے بعد طالبان وفد کا یہ پاکستان کا پہلا دورہ تھا۔
واضح رہےکہ گزشتہ روزافغان طالبان کا 12 رکنی وفد پاکستان پہنچا تھا جب کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن زلمےخلیل زاد بھی اس سلسلے میں اسلام آباد میں موجود ہیں۔
ذرائع کے مطابق طالبان رہنماؤں کی زلمے خلیل زاد کے ساتھ ملاقات بھی متوقع ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وفد کو وزارت خارجہ میں خوش آمدید کہا۔
اس موقع پروزیرخارجہ کاکہنا تھاکہ پاک افغان برادرانہ تعلقات، مذہبی ثقافتی اور تاریخی بنیادوں پراستوارہیں،افغانستان میں عدم استحکام کا خمیازہ پاکستان اور افغانستان یکساں طور پربھگت رہے ہیں۔
وزیرخارجہ نے مزید کہا پاکستان سمجھتا ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، افغانستان میں قیام امن کے لیے “مذاکرات” ہی مثبت اور واحد راستہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News