نواز شریف کی صحت کا معاملہ، پلیٹ لیٹس کی تعداد میں اتارچڑھاو جاری

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کو سروسز اسپتال میں داخل ہوئے آج پندرہواں روز ہے جبکہ ان کی صحت پہلے سے قدرے بہتر ہے۔
تفصیلات کے مطا بق میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بیماری کی تشخیص کیلئے جینٹک ٹیسٹ تجویز کیا، ٹیسٹ کے لئے خون کے نمونے جرمنی بجھوائے جاتے تاہم یہ ہی ٹیسٹ پاکستان میں رہتے ہوئے بھی کروایا جا سکتاہے۔
ذرائع کے مطابق لاہور چلڈرن ہسپتال کے ذریعے سرکاری طور پر سال میں دو دفعہ جنیٹک ٹیسٹ کروانے کے لیے نمونے جرمنی بجھوائے جاتے ہیں، اگر پرائیویٹ طور پر ٹیسٹ کروایا جائے تو نمونے بجھوانے کے 7 دن میں ٹیسٹ رپورٹ موصول ہو جاتی ہے، اس ٹیسٹ کے ذریعے انسانی ڈی این اے میں ہونے والی تبدیلیاں جو مختلف بیماریوں کا باعث بنتی ہیں جانا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کو طبیعت ناساز ہونے پر22 اکتوبر کو لاہور کے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
میڈیکل ٹیسٹ میں سا بق وزیر اعظم نوازشریف کے پلیٹلٹس کی تعداد خطرناک حد تک کم پائی گئی تھی۔
سروسز اسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں چھ رکنی میڈیکل بورڈ نواز شریف کا علاج کررہا ہے جس میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ، ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطا بق نوازشریف کا بلڈ پریشر قابو میں ہے، اسٹرائیڈ انجکشن کی وجہ سے شوگر میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔
گزشتہ دنوں میڈیکل بورڈ کے ذرایع نے بتایا تھا کہ سا بق وزیر اعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد 39 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
آئی وی آئی جی کی انجکشن تھراپی بھی روک دی گئی ہے، نواز شریف 30 ہزار پلیٹ لیٹس میں زندگی گزار سکتے ہیں، مزید بڑھانے کے لیے ادویات دی
گئیں تو خطرہ ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

