مولانا فضل الرحمان کی وفد کے ہمراہ چوہدری برادران سے ملاقات

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے وفد کے ہمراہ پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
ملاقات میں چودھری پرویزالٰہی نے وزیراعظم سے ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا جبکہ حکومتی مزاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کے درمیان بات چیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ آج ہم چوہدری صاحب سے حلوہ کھانے آئے ہیں، اللہ کرے اچھا حلوہ بنایا ہو۔
چودھری برادران نے مولانا کو مزاکرات کے ذریعے آزادی مارچ کا معاملہ حل کرنے کا مشورہ دیا۔
چودھری برادران کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے استعفیٰ کے علاوہ دیگر مطالبات پر بات چیت ہوسکتی ہے، ہم چاہتے ہیں افہام وتفہیم سے یہ مسئلہ حل ہو۔
چودھری برادران نے مولانا فضل الرحمان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈیڈلاک کی وجہ سے پریشانیاں بڑھتی ہیں،اسلئے مولانا آپ بھی سیاسی طور پر مسئلے کو حل کریں۔
واضح رہے اس سے قبل اسلام آباد میں آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ آزادی مارچ کے شرکاء کو کب اٹھنا ہے اس کا فیصلہ ہم کریں گے، جبکہ اس حوالے سے وزراء جھوٹ بول رہے ہیں، اگر ہمیں اشتعال دلایا گیا تو 24 گھنٹوں میں انہیں شکست ہوجائے گی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ یہ ہجوم آگے بڑھا تو تمہارے کنٹینرز کو ماچس کی ڈبیا کی طرح اٹھا کر پھینک دے گا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے جلسے میں حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس دھرنے پر اعتراض کیوں نہیں تھا جبکہ اب پوری قوم اور تمام سیاسی جماعتوں کے اس مارچ پر کیوں اعتراض کیا جارہا ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے آزادی مارچ کے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پوری قوم آپ کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں کیونکہ آپ نے سیاسی جمود کو توڑا ہے، آپ نے دنیا کو بتا دیا احتساب کے نام پر انتقام کا ڈراما مزید نہیں چل سکے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News