Advertisement

ملیر میں لاکھوں کی تعداد میں ٹڈیوں کی آڑان

locusts attack

کراچی کے علاقے ملیر میں ڈیڈیوں کی بھرمار، علاقہ مکین اتنی بڑی تعداد میں ٹڈیوں کو دیکھ کر پریشان ہوگئے ہیں۔

اس سال بارشوں اور گرمی کی وجہ سے ٹڈی دل کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جبکہ ٹڈی دل کے حملے کے باعث سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصل تباہ ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔

زرعی علاقے میں ٹڈی دل کی آمد کے باعث کاشتکار نے سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصل برباد ہونے کے خدشے کے پیش نظر سندھ حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔

کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے فوری طور پر شہر میں فیومیگیشن کی ضرورت ہے کیونکہ ٹڈی دل شہر میں موجود تمام درختوں پودوں فصلوں کو یہ چند دن میں مکمل تباہ و برباد کردینگے۔

ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان معظم خان کا کہنا ہے کہ اسےکنٹرول کرنےکےلیے پلانٹ پروٹیکشن کا محکمہ ہوتا ہے، اس سے قبل بھی 1960 میں کراچی میں ٹڈی دل کا حملہ ہوا تھا۔

Advertisement

معظم خان کے مطابق ٹڈی کو دنیا کا سب سے خطرناک کیڑا کہا جاتا ہے، ٹڈی تمام درختوں اور پودوں کو مکمل تباہ کر دیتا ہے، رواں سال بلوچستان کے ساحلی علاقوں سے ٹڈی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، بلوچستان کے بعد ٹدی دل نے سندھ اور پنجاب کے علاقوں میں بھی حملہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ چند ماہ قبل ٹڈی دل نے تھرپارکر سمیت اندرون سنگھ کے دیگر علاقوں میں بھی حملہ کر دیا تھا جس سے سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصل تباہ ہو گئی تھی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
تمباکو اب بھی لوگوں کی جانیں لے رہا ہے، ترجمان صدر مملکت مرتضیٰ سولنگی
صدر مملکت سے وزیراعظم کی اہم ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
مصطفیٰ کمال کی سعودی ہم منصب فہد بن عبدالرحمن سے ملاقات، باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
افغان جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کر رہے ہیں ، خواجہ آصف
انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع
پاکستان کا افغان طالبان رجیم کی درخواست پر 48 گھنٹوں کے لیے سیز فائر کا فیصلہ
Advertisement
Next Article
Exit mobile version