امریکا نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر پابندی عائد کردی

امریکا نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر پابندی عائد کردی۔
امریکی محکمہ خزانہ کے آف آف فارن ایسٹس کنٹرول (او ایف اے سی) نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔
امریکا کی جانب سے پابندی کے شکار افراد میں کراچی کے علاقے ملیر کے سابق ایس ایس پی راؤ انوار بھی شامل ہیں جن پر جعلی پولیس مقابلوں میں لوگوں کو قتل کرنے کا الزام ہے۔
رپورٹ کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے اپنے دور ملازمت میں مبینہ طور پر 190 پولیس مقابلوں میں نقیب اللہ محسود سمیت 400 افراد کو قتل کیا ۔
امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ان تمام افراد کے خلاف او ایف اے چی کے ایگزیکٹو آرڈر نمبر 13818 کے تحت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مالی بے ضابطگیوں پر کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ راؤ انوار پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے پولیس افسران اور جرائم پیشہ افراد پر مشتمل گروہ کی سرپرستی کی جو قتل، اغواء برائے تاوان، زمینوں پر قبضے، منشیات کا کاروبار کرنے جیسے سنگین جرائم میں ملوث تھا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستانی پولیس افسر کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں براہ راست، بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث ہونے پر اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کی فہرست میں سلواکیہ میں کرپشن کی تحقیقات کرنیوالے صحافی جان کوشیاک کو اس کی منگیتر کے ساتھ قتل کروانے والے ماریان کوکنر اور ان کے زیر انتظام 6 اداروں، ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کی الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز، اے ڈی ایف کے رہنماء موسیٰ بالوکو، امیگو کبیریگ، محمد لومیسا، ایلیاس سیگوجا، کائیرا محمد، امیسی کاسادھا، ماورائے عدالت قتل پر سوڈان کی حکومت کے ارکان ابد اسٹیفن تھیونگ کل، مالول دھل موورویل، مائیکل کاؤجین، جون ٹاپ لام، انجیلو کوت گرانگ شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News