پاکستان اورایران سرحدی امور پر تعاون بڑھانے کے لیے متفق

پاکستان اور ایران نے سرحدی امور کے متعلق باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے منشیات، دہشت گردی اور تیل کی اسمگلنگ روکنے کے لیے لائحہ عمل طے کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پاک ایران مستقل سرحدی کمیٹی کا چھٹا اجلاس فرنٹیئرکور تفتان میں منعقد ہوا، جس میں بارہ رکنی ایرانی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل سیکیورٹی محمد رضا جبکہ نو رکنی پاکستانی حکام کی قیادت ڈپٹی سیکرٹری داخلہ حفیظ اللہ نے کی۔
اجلاس میں دونوں ممالک کے حکام نے سرحدی خلاف ورزیاں روکنے کے لیے لائحہ عمل طے کرتے ہوئے ایسی صورتحال میں فوری طور پر باہمی رابطے قائم کرنے کے بعد ضروری اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا، جبکہ دہشت گردی، منشیات اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ روکنے کے لیے تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
دونوں ممالک کے اجلاس میں ایران میں مختلف واقعات کے دوران جاں بحق ہونے والے پاکستانی شہریوں کے لاشوں کی حوالگی آسان اور قانونی تقاضے یقینی بنانے پراتفاق کیا گیا۔ ایرانی حکام نے اپنے شہری ابراہیم مہر نہاد کے لاش کی حوالگی کا معاملہ اٹھایا تو پاکستانی حکام نے متاثرہ خاندان سے تفصیلات اور شواہد لے کر فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
اجلاس میں سرحد کے دونوں جانب غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر بھی رضامندی ظاہر کرتے ہوئے 1960 کی معاہدے کے تحت دونوں ممالک کی سرحدی انتظامیہ کے مابین مستقل اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا اور پاکستانی حکام کی جانب سے ضلع واشک کی سرحدی علاقوں کو بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا تو ایرانی حکام نے اس سلسلے میں متعلقہ حکام تک معاملہ پہنچانے کی یقین دہانی کرائی۔
اجلاس میں ایرانی حکام نے شمسار چیک پوسٹ پر حملے میں جاں بحق 14 اہلکاروں کے لاشوں کی برآمدگی میں تعاون کی اپیل کی جس پر پاکستانی حکام نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے اس سلسلے میں متعلقہ حکام کے درمیان الگ اجلاس منعقد کروانے کی تجویزدی۔
پاکستان اور ایران کے حکام نے تفتان میں مشترکہ تجارتی گیٹ زیروپوائنٹ کی بلاتعطل دو طرفہ فعالیت کا مطالبہ کیا تو ایرانی حکام نے متعلقہ حکام کو پاکستانی مطالبے سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
پاک ایران سرحد پر باڑ لگانے کے لیے دونوں ممالک کے حکام نے باہمی تعاون پر اتفاق کیا اس موقع پر ایرانی حکام نے شکایت کی کہ کچھ علاقوں میں ان کی حدود کے اندر باڑ لگائی جارہی ہے جس پر پاکستانی حکام نے اعلیٰ حکام سے رابطے کے بعد سرحدی حدود کا مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ ایرانی حکام نے پاکستان کسٹمز کی جانب سے پکڑے گئے چار ایرانی ٹرانزٹ ٹرک چھوڑنے کا مطالبہ بھی کیا۔
ایرانی حکام نے گزشتہ سال لولکدان پوسٹ سے اغوا نو ایرانی سرحدی محافظ اہلکاروں کی بازیابی میں پاکستانی کردار کی تعریف کرتے ہوئے بقیہ تین مغوی سیکیورٹی اہلکاروں کی بازیابی کے لیے تعاون کی درخواست کی جس پر پاکستانی حکام نے مغویوں کی موجودگی کے متعلق انٹیلی جنس معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

