Advertisement

پاک فوج کے پائلٹس کو میڈلز دینے کی آرمی میوزیم میں تقریب

افغانستان

افغانستان

پاک فوج کی جانب سے پائلٹس کو میڈلز دینے کی آرمی میوزیم میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان فوج کے جوان پائلٹس کو انعامات سے نوازنے کے لئے آرمی میوزیم میں تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔

فرنچ جوائنٹ فورس بحیرہ ہند کے کمانڈر نے پائلٹس کو فرانس کے ایوارڈ سےنوازا گیا جبکہ پاک فوج کے پائلٹس کو فرنچ نیشنل ڈیفنس  برانز میڈل سے نوازا گیا ہے۔

آئی اپس پی آر کے مطابق پاک فوج کے پائلٹس نے نانگہ پربت سے 2018 میں  فرنچ کوہ پیما کو ریسکیو کیا تھا۔

چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد سمیت دیگر فوجی حکام نے تقریب میں شرکت بھی کی۔

Advertisement

اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ اِس سال یوم یکجہتی کشمیر مذموم بھارتی جارحیت کے تناظر میں منایا جا رہا ہے، بھارتی جارحیت کا مقصد کشمیریوں کے حقوق کو غصب کرنا اورطاقت کے استعمال سے دبانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ وادی کو جیل میں تبدیل کرتے ہوئے لاکھوں کشمیریوں کو قید کیا گیا ہے، کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں اپنا حق خود ارادیت حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ اِس سال 5 فروری یکجہتی کے اظہار سے بڑھ کر ہے اور آج ہم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، کشمیری ثابت قدمی سے بھارتی جبر و استبداد کا مقابلہ کر رہے ہیں، ہم کشمیریوں کے حوصلے اور ہمت کی داد دیتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کنیرڈ کالج فار وومین یونیورسٹی کا دورہ، اساتذہ اور طالبات سے خصوصی گفتگو
آزاد کشمیر میں حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، تاریخی معاہدہ طے
عوامی مفاد اور امن ہماری ترجیح ہے، آزاد کشمیر کی خدمت کرتے رہیں گے، وزیر اعظم
معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی پالیسی نے معیشت کو نئی سمت دی ، شہبازشریف
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پربھاری جرمانے،ڈی میرٹ پوائنٹس کا نیا نظام نافذ
بھارت کو کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقوق کا احترام کرنا ہوگا، ترجمان دفتر خارجہ
Advertisement
Next Article
Exit mobile version