سعید غنی نے طیارہ حادثے کی تحقیقاتی کمیٹی پر سوالات اٹھا دیئے

صوبائی وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے طیارہ حادثے کی تحقیقاتی کمیٹی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات کی بجائے جہاز کی تاریخ بتائی جارہی ہے اور اپنی نااہلی چھپانےکے لئے شہید پائلٹ پرملبہ ڈالا جارہا ہے۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی میں پالپا اور انٹرنیشنل پائلٹ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو شامل کرنے کے بجائے سی ای او پی آئی اے کےماتحت لوگوں کو کمیٹی میں ڈالا گیا ہے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ پائلٹ کو قصوروار ٹھہرانے کے بعد کمیٹی بنانےکی کیا ضرورت تھی؟
صوبائی وزیر نے طیارہ حادثےکےذمہ دار سی ای او پی آئی اے ارشد ملک کو قرار دیتے ہوئے فوری مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کردیا ہے۔
صوبائی وزیر سعید غنی اور وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم تحقیقاتی کمیٹی کو تسلیم نہیں کرتے۔
سعید غنی نے کہا ہے کہ یہ لوگ ڈرامہ کرکے سارا ملبہ شہید پائلٹ کے اوپر ڈالنا چاہتے ہیں اور خود کو بچانا چاہتے ہیں، ایک ایسے انسان پر ذمہ داری ڈالی جائے گی جو صفائی دینے کیلئے دنیا میں موجود نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے میں آمریت لاگو ہے اور وہاں جو بھی آواز اٹھاتا ہے اس کی آواز دبائی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی آئی کے چیئرمین ارشد ملک نے ادارے میں خوف پیدا کردیا ہے اور پورے ادارے میں جیسے آمریت ہو، اگر کوئی بھی غلطی کی نشاندہی کرتا ہے تو اس کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جاتا ہے، یہی وجہ ہے ادارے میں سب یونینز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

