سانحہ بلدیہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ منظم دہشتگردی تھی، جے آئی ٹی رپوٹ

ملزمان کی سزاؤں کیخلاف اپیل میں اہم گواہوں کی فہرست مرتب کرنےکا حکم
جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق سانحہ بلدیہ فیکٹری سانحہ بلدیہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ منظم دہشتگردی تھی ، بلدیہ فیکٹری میں آگ لگی نہیں لگائی گئی ۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس پر فیکٹری مالکان کی جانب سے جے آئی ٹی کو ریکارڈ کرائے جانے والا بیان سامنے آگیا۔
جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم رہنما حماد صدیقی اور رحمن بھولا نے بیس کروڑ بھتہ نہ دینے پر فیکٹری میں آگ لگوائی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ جے آئی ٹی نے واقعے کا مقدمہ واپسی لیکر نیا مقدمے کی سفارش کی لیکن پولیس نے جان بوجھ کر تفتیش کو خراب کیا اور تفتیش میں متاثرین کے بجائے ملزمان کا ساتھ دیا
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے رحمن بھولا ، حماد صدیقی ، زبیر ، چار نامعلوم ساتھی جبکہ عمر حسن قاضی ، ڈاکٹر عبدالستار ، علی حسن قادری اور ایک خاتون اقبال ادیب خانم کے خلاف تعزیرات پاکستان اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی ہے۔
سانحہ بلدیہ، نثار مورائی اور عزیر بلوچ کی جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا حکم
یاد رہے کہ اس سے قبل رحمان کا اعترافی بیان بھی سامنے آچکا ہے جس میں اسے نے کہا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے کراچی تنظیمی کمیٹی کے سربراہ حماد صدیقی نے اسے کہا تھا کہ فیکٹری میں آگ لگا دو کیونکہ وہ 25 کروڑ بھتہ نہیں دے رہا، جس کے بعد رحمان بھولا نے کیمیکل لاکر زبیر کو دیا تھا۔ واقعے کے بعد رحمان فرار ہوگیا تھا جسے انٹرپول کی مدد سے بینکاک سے گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے ملزم محمد زبیر عرف چریا کو 2016 میں سعودی عرب سے گرفتار کیا گیا تھا، اس سے قبل ان کے وکیل نے درخواست ضمانت بھی دائر کی تھی کہ زبیر کا اس واقعے میں کوئی کردار نہیں لیکن عدالت نے درخواست مسترد کردی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News