Advertisement

وزیر خارجہ کی افغان صدر سے ملاقات

وزیر خارجہ  شاہ محمود قریشی کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق   وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی  دوشنبے میں منعقدہ نویں ’ہارٹ آف ایشیا ء  استنبول پراسس‘کانفرنس کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات ہوئی ہے۔

دوران ملاقات پاک، افغان دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ  خطے، بالخصوص افغانستان میں قیام امن  کے لیے کی جانے والی کاوشوں میں ’ہارٹ آف ایشیا ءاستنبول پراسس ‘ کے وزارتی اجلاس کا انعقاد ایک مثبت اور احسن اقدام ہے ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان، پاکستان کے مفاد میں ہے۔ پاکستان خطے میں امن  کے لیے کی جانے والی کاوشوں میں شراکت دار ہے۔

Advertisement

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان خطے کے امن و استحکام  کے لیے افغانستان میں قیام امن کو ناگزیر سمجھتا ہے۔ ہمیں افغانستان میں تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش ہے ۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  پاکستان کا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کو طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا ۔پاکستان جامع مذاکرات کے ذریعے ہی افغان مسئلے کے سیاسی حل کا حامی ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات کے نتیجے میں مثبت پیش رفت، افغان امن عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل سمیت  خطے میں امن  کے لیے اپنی مخلصانہ کاوشیں جاری رکھنے  کے لیے پر عزم ہے۔

افغان صدر اشرف غنی نے وزیر اعظم عمران خان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ہمارے کوئی جارحانہ عزائم نہیں، یہ اول و آخر ایک دفاعی معاہدہ ہے، خواجہ آصف
کراچی کے پانی کے مسئلے کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں، بلاول بھٹو
سعودیہ سے دفاعی معاہدہ کسی تیسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگا ، دفتر خارجہ
آج سونے کے بھاؤ کیا رہے؟ جانئے
غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبے میں پیاروں پر کرم نوازی کا انکشاف
پاکستان اور چین کے درمیان 3 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
Advertisement
Next Article
Exit mobile version