Advertisement

جو لوگ کراچی کو ریونیو دے رہے ہیں آج انہی کو زخمی کیا گیا، خرم شیر زمان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کراچی کے صدر خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ جو لوگ کراچی کو ریونیو دے رہے ہیں آج انہی کو زخمی کیا گیا۔

خرم شیر زمان نسلہ ٹاور کے مظاہرین سے یکجہتی کے لیے ان کے پاس پہنچے اور چیئرمین آباد محسن شیخانی و دیگر سے ملاقاتیں کر کے واقعے پر تبادلہ خیال کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج کرنے والوں پر لاٹھیاں شیلنگ کی گئیں، آج سندھ حکومت کے لیے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین پر تشدد قابل قبول نہیں ہے۔

خرم شیر زمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کچھ نہیں کر سکی تو قرارداد لے آئی، یہ نسلہ ٹاور کی آڑ میں اپنے لوگوں کو معاف کرنا چاہتے تھے۔

Advertisement

ان کا کہنا تھا کہ یہ پیپلز پارٹی کی وزیراعظم کے خلاف کھلی سازش ہے، پیپلز پارٹی کنسٹرکشن کا بزنس ختم کرنا چاہتی ہے۔

واضح رہے کہ آج نسلہ ٹاور کے باہر متاثرین کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا تھا جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کر کے متاثرین کو منشر کرنے کی کوشش کی تھی۔

اس سے قبل چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کمشنر کراچی کو ایک ہفتے کے اندر نسلہ ٹاور گراکر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا جس پر آباد کی جانب سے نسلہ ٹاور کے باہر مظاہرہ  کیا گیا۔

نسلہ ٹاور کے باہر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی اور پولیس نے بھی مظاہرین سے نمٹنے کے لیے بھرپور تیاری کررکھی تھی جب کہ نسلہ ٹاور کی جانب جانے والی سڑک بھی ٹریفک کے لیے بند کی گئی تھی۔

نسلہ ٹاور کے باہر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، مظاہرین کی جانب سے سڑک پر جانے کی کوشش کی گئی تو پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کرکے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

نسلہ ٹاور کے باہر ہونے والے مظاہرے کے باعث شارع فیصل سے شاہراہ قائدین جانے والی ایک جانب کی سڑک پر ٹریفک معطل ہوگئی تھی۔

Advertisement

دوسری جانب چیئرمین آباد محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ ہم نے پورے کراچی میں تعمیرات کا کام بند کردیا ہے، اداروں سے اپروول کروانے کے باوجود بلڈنگ گرادی جاتی ہے جبکہ اپروول دینے والے اداروں سے کچھ نہیں پوچھا جارہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی والوں کے ساتھ زیادتی بڑھتی جارہی ہے لوگ لیگل طریقہ چھوڑ کر الیگل طریقے پر آجائیں گے۔

اس سے قبل آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہونے والی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان نے کمشنر کراچی سے سوال کیا کہ بلڈنگ کو نیچے سے گرانے کا کیا طریقہ ہے؟ نسلہ ٹاور گرانے میں اور کتنا وقت لگے گا۔

کمشنر کراچی نے عدالت کو بتایا کہ 200 لوگ کام کررہے ہیں جس پر چیف جسٹس نے حکم دیا کہ 400 لوگ لگائیں اور ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور گراکر مجھے رپورٹ پیش کریں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
حکومت نے گزشتہ دو ماہ کے دوران کتنا قرض لیا؟ اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ جاری
کراچی میں خواتین کیلئے پنک ای وی اسکوٹی سروس کا آغاز
سپریم کورٹ: منشیات اسمگلنگ کے ملزم کی قومیت کاکڑ ہونے پر ججز کے دلچسپ ریمارکس
وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار
پاکستان کا خلائی میدان میں ایک اور انقلابی قدم، جدید سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کی تیاری مکمل
پرنٹ میڈیا اخلاقیات، غیر جانب داری اور ذمہ داری کے اعلیٰ معیار قائم رکھے، صدر مملکت
Advertisement
Next Article
Exit mobile version