ای وی ایم پر اپوزیشن کو عدالت جانے سے روک نہیں سکتے، فروغ نسیم

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ای وی ایم پر اپوزیشن کو عدالت جانے سے روک نہیں سکتے ہیں۔
فروغ نسیم نے اپنے بیان میں کہا کہ پیش گوئی کرنا مشکل ہے کہ اپوزیشن کی مخالفت پر عدالتی فیصلہ کیا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص آزاد ہے کہ وہ عدالت جائے، یہ اس کا آئینی حق ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرا نہیں خیال کہ اس بل میں کوئی سقم ہے جسے چیلنج کیا جائے۔
یاد رہے اس سے قبل پارلیمنٹ میں حکومت کا الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کرنے اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل منظور کر لیا گیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا، بل کی تحریک وزیراعظم کے مشیر بابر اعوان نے پیش کی تھی۔
آج دوپہر ایک گھنٹے سے زائد تاخیر سے شروع ہونے والے مشترکہ اجلاس میں حزبِ اختلاف کی جانب سے شدید مخالفت، تنقید اور احتجاج کے باوجود حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا انتخابی ترمیمی بل 2021 سادہ اکثریت سے منظور کرلیا گیا۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) سے متعلق ترمیمی بل اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بل بھی ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کیس سے متعلق عالمی عدالت انصاف میں نظرثانی کا بل 2021 بھی کثرت رائے سے منظور ہوگیا۔
قانون سازی سے قبل مشترکہ اجلاس سے خطاب میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے اپنے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے۔ اُنہوں نے ای وی ایم کو ’ایول اینڈ ویشیس مشین‘ قرار دیا اور اسپیکر سے اجلاس کو موخر کرنے اور اپوزیشن سے مشاورت کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر میں کہا کہ اگر اپوزیشن کے اعتراضات کے باوجود متنازع انتخابی اصلاحات بل کو منظور کیا گیا تو ہم آج سے ہی اگلے الیکشن کو نہیں مانیں گے۔ بلاول بھٹو نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس اقدام کے خلاف عدالت جانے کا بھی اعلان کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

