پنجاب یونیورسٹی لاء کالج میں سقوط ڈھاکہ پر بین الاقوامی سیمینار منعقد

پنجاب یونیورسٹی لاء کالج کے آڈیٹوریم میں سقوط ڈھاکہ پر بین الاقوامی سیمینار منعقد ہوا ہے۔
لاء کالج پنجاب یونیورسٹی میں منعقد سقوط ڈھاکہ پر بین الاقوامی سیمینار میں ڈاکٹر محبوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زندہ قومیں اپنی کوتاہیوں سے سیکھ کر مستقبل کا تعین کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے اپنی نگرانی میں 12 اگست 1947ء کو انسانی حقوق کی کمیٹی بنائی، 1947 سے 1971 تک ہم نے بہت غلطیاں کیں اور نتیجتاً ملک دو لخت ہو گیا۔ پاکستان کی پہلی پارلیمنٹ کے آغاز میں رکاوٹیں ڈالی گئیں اور قائد اعظم کی ویژنری تقریرکو ایڈیٹ کر کے پیش کیا گیا۔
معروف تجزیہ کار اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم کی آئیڈیالوجی پر لاکھوں لوگوں نے جانیں دیں، ان کی آئیڈیالوجی نے ہندوستان کو تقسیم کروایا۔
اوریا مقبول کا کہنا تھا کہ قائد اعظم کی 25 جنوری 1948 میں کی گئی تقریر سے واضح ہوتا ہے کہ وہ سیکولر نہیں تھے۔
ڈاکٹر شاہدہ پروین کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے، اس کی حفاظت سب کی ذمہ داری ہے۔ ہمیں ان اسباب پر غور کرنا ہے جن کے باعث سقوط ڈھاکہ ہوا۔
تقریب میں معروف تجزیہ کار اوریا مقبول جان، پروفیسر ڈاکٹر حماد لکھوی، پروفیسر ڈاکٹر محبوب حسین اور ڈاکٹر شاہدہ پروین نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News