سانحہ مری کیسے پیش آیا؟

مری میں برفباری اور دم گھٹنے سے 23 افراد جاں بحق ہوئے اس کا ذمہ دار کون ہے یہ تو تحقیقاتی رپورٹ بتائے گی لیکن کب ، کیوں اور کیا ہوا ؟ اس حوالے سے روشنی ڈالی جاسکتی ہے۔
مری اور گلیات میں 3 جنوری سے بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری تھا۔ جس سے لطف اندوز ہونے کے لیے ملک بھرسے عوام نے مختلف پرفضا مقامات کا رخ کیا۔
محکمہ موسمیات نے گذشتہ ہفتے ہی خبردار کردیا تھا کہ ملک کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری جبکہ بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا۔
محکمہ موسمیات کے الرٹ کے پیش نظر راولپنڈی پولیس نے 4 جنوری کو سیاحوں کو خبردار کیا کہ وہ مری جاتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بدھ اور جمعرات کی برفباری سے مری اور گلیات کی سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ انتہائی بڑھ چکا تھا جبکہ انتظامیہ کی جانب سے راستے صاف کرنے کے لیے خاطر خواہ انتظامات بھی نہیں کئے گئے۔
مری کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں گاڑیوں کی گنجائش بہت محدود ہے، صرف 4 ہزار گاڑیاں ہی بیک وقت مری میں موجود رہ سکتی ہیں لیکن جمعے سے قبل ہی ایک لاکھ گاڑیاں مری پہنچ چکی تھیں، اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ بھی کی۔
فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں اس قدر گاڑیوں کی آّمد کو ملک میں حکومتی اقدامات سے تعبیر کیا تھا۔
جمعرات کی رات تک مری اور گلیات کی انتظامیہ کو صورت حال کا اندازہ ہوا لیکن اس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی۔
جمعے کو سیاحوں کا مری میں داخلہ بند کردیا گیا لیکن لوگ کسی نہ کسی طریقے سے جاتے رہے۔
جمعے ہی کو مری میں شدید برفانی طوفان آیا اور صرف ایک دن میں ڈھائی فٹ تک بر پڑی۔
سیاحوں کے بے پناہ رش کی وجہ سے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز میں جگہ نہیں رہی اور لوگ اپنی گاڑیوں میں ہی رات گزارنے پر مجبور ہوگئے۔
جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات برفباری میں گاڑیاں مکمل طور پر پھنس گئیں ، صورت حال یہ ہوئی کہ ان کا گاڑیوں سے نکلنا بھی ناممکن ہوگیا۔
گاڑیوں میں پھنسے افراد نے سردی کی شدت سے بچنے کے لیے ہیٹر آن کئے، ان ہیٹر کی وجہ سے گاڑیوں میں گیس بھر گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق گاڑیوں میں دم گھٹنے سے 20 افراد ہلاک ہوگئے۔ 16 افراد تو 3 گاڑیوں میں ہی سوار تھے۔
جاں بحق افراد کی میتیں لواحقین کے حوالے
ریسکیو 1122 کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 10 مرد، 2 خواتین جبکہ 11 بچے شامل ہیں۔جن میں 22 کی میٹیں لواحقین کے حوالے کردی گئی ہیں۔
وزیر اعظم کا تحقیقات کا حکم
وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز ہی سانحے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے تاہم اب تک اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

