وزیراعظم نے بندوق کی دھمکی دی جو برداشت نہیں کریں گے، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو چار روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں آصف علی زرداری کو بندوق کی دھمکی دی ہے اور یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے اور نہ ہم یہ برداشت کریں گے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہر دور میں ظالم سے ٹکرائی ہے لیکن جو میں وزیراعظم کیساتھ کروں گا وہ ان کی نسلیں نہیں بھولیں گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے بندوق کا استعمال نہیں کیا ہے لیکن اس کا استعمال کرنا بہت اچھے سے آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے قوم کے سامنے آصف زرداری کو بندوق کا نشانہ بنانے کی دھمکی دی لیکن ہم نے تصادم کی کوئی بات نہیں کی ہے۔
بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری کے خلاف پچھلے 30 سالوں سے کرپشن کے متعلق سن رہے ہیں تو اب میں یہ چاہوں گا کہ آپ ان میں سے کسی ایک الزام کو بھی عدالت میں ثابت کریں لیکن جھوٹے مقدمات نہیں چل سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پتا نہیں کون ہے مگر میں بےنظیر کا بیٹا ہوں اور بھٹو خاندان نے پاکستان کی خاطر قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نامناسب زبان میں بھی استعمال کرسکتا ہوں لیکن کروں گا نہیں کیونکہ ان رگوں میں صدر زرداری اور بی بی کا خون ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم کے بیان پر قانونی مشاورت کی گئی ہے کیونکہ وزیراعظم زندگی اور موت کی دھمکی دیں گےتوجواب سننےکی ہمت بھی رکھیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان کے خلاف امریکی عدالت نے فیصلہ سنایا ہے اور وزیراعظم دوسروں پر جھوٹے الزامات لگاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان سے 2018 میں غلطی کرائی گئی وہ اب درست ہوگی اور اپوزیشن ملکر عمران خان کو اقتدار سے ہٹائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جتنا دباؤ آئے گا عمران خان اتنی زیادہ گالیاں دیں گے لیکن اب گالی دینے سے وزیراعظم کی کرسی نہیں بچے گی اور یہ جتنا بوکھلاہٹ کا شکار ہوں گے اتنی گالیاں دیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو جو کرنا ہے آج کرلیں کیونکہ بعد میں وقت نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں پرامن آدمی ہوں پرامن رہوں گا لیکن یہ سمجھتے ہیں ہم بچے ہیں، ہم اب بچے نہیں رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا عمران خان سے ذاتی جھگڑا نہیں ہے، ان کے سیاسی بیان کا ردعمل سیاسی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے مارچ کے ذریعے وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے اور ہم بھی پراعتماد ہیں کہ تحریک عدم اعتماد میں کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ عدم اعتماد کے لئے ہمارے نمبر پورے ہیں اور اتحادی بھی ساتھ دیں تو بہتر ہوگا جس کے بعد عمران خان کسی قسم کی دھاندلی سے نہیں بچ سکیں گے ۔
دوسری جانب بلاول بھٹو نے عوامی مارچ کے دوران آصفہ بھٹو کے زخمی ہونے پر بھی سوالات اٹھائیں ہیں اور اسے حملہ قرار دیتے ہوئے سازش قرار دیا ہے۔
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ آصفہ بھٹو کے زخمی ہونے کی ویڈیو ہرطرح سے دیکھی جس کے معلوم ہوا کہ یہ کوئی حادثہ نہیں تھا بلکہ سازش تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈرون اچانک نہیں ٹکرایا تھا بلکہ وہ ہمارے ساتھ ساتھ تھا اور یہ قابل برداشت واقعہ نہیں ہے۔
انہوں نے گزارش کی ہے کہ آئی ایس آئی اور دیگر ادارے آصفہ بھٹو پر ہوئے حملے کی تحقیقات کریں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

