‘ہیومن ٹریفکنگ مادہ پرست دور کا بدصورت نتیجہ ہے’

مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ ہیومن ٹریفکنگ مادہ پرست دور کا بدصورت نتیجہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے ہیومن ٹریفکنگ پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیومن ٹریفکنگ کے مسلے کا حل قوانین میں نہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہیومن ٹریفکنگ کی روک تھام ممکن بنانے کے لیے حکومت نے ضروری قانون سازی کی ہے، ہیومن ٹریفکنگ مادہ پرست دور کا بدصورت نتیجہ ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ نوجوان تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر معاشرتی فلاح کے کام کریں، موجودہ صوبائی حکومت نے دیگر ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ریکارڈ قانون سازی مکمل کی ہے۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے 2007 میں ہیومن ٹریفکنگ روک تھام کے حوالے سے یو این کنونشن پر عملدرآمد شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ قانون میں ہیومن ٹریفکنگ میں ملوث فرد کو7 سے 14 سال تک قانونی سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں بچوں اور بچیوں کی ٹریفکنگ کا چیلنج موجود ہے تاہم ایف آئی اے میں سیل قائم کی گئی ہے جو ہیومن ٹریفکنگ کے مسائل کو دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالی مسائل کی وجہ سے بچے ان لوگوں کے ہاتھ میں چلے جاتے ہیں، اگاہی کی بہت بڑی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک سے باہر جائیں لیکن قانونی طور پر جائیں اور والدین بھی بچوں پر نظر رکھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

