مسئلہ بلوچستان کے حل کیلئے سیاسی قیادت کی چینی سفیر سے ملاقات

مسئلہ بلوچستان کے حل کیلئے سیاسی قیادت کی پاکستان میں تعینات چائنہ کے سفیر سے ملاقات ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چائنہ کے سفیر نونگ رونگ سے جےیوآئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی ملاقات ہوئی۔
اس موقع پر مولانا عبدالغفورحیدری نے گوادر سمیت بلوچستان کے مسائل کو چائنہ کے سفیر کے سامنے اُجاگر کیا اور بتایا کہ بلوچستان کی ترقی کیلئے سی پیک کا مکمل ہونا وقت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ چائنہ اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہوگا، بلوچستان میں سرمایہ کاری کرے جس سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔
ملاقات میں سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، قاسم سوری، ایم پی اے ثناء بلوچ، ملک عنایت اللہ کانسی سمیت دیگر شامل تھے۔
دوسری جانب حکومت پاکستان بھی بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے سرگرم ہے جس کے لئے مختلف پراجیکٹس پر کام کا آغاز کیا گیا ہے۔
اسکے علاوہ بلوچستان کے لوگون کو پینے کا اصٓف پانی مہیا کرنے کے لئے بھی پائپ لائن پر کام شروع کردیا گیا ہے جبکہ یہاں کی عوام کو سولر پینل بھی مفت فراہم کیے جائینگے تاکہ انہیں سستی بجلی مہیا کی جاسکے۔
بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں:
رواں سال مون سون بارشوں کے دوران بلوچستان کے حالات مزید خراب ہوگئے ہیں جس میں بڑی تعداد میں عوام بے گھر ہوگئی ہے جبکہ بہت سے افراد جان کی بازی بھی ہار چکے ہیں۔
بلوچستان میں بارشیں اور سیلابی صورتحال کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس کے بعد پی ڈی ایم اے بلوچستان کی جانب سے ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 14 اگست تک گرج چمک کے ساتھ تیز بارشوں کا امکان ہے جبکہ قلعہ سیف اللہ ،لورالائی، بارکھان، کوہلو اور موسی خیل میں سیلابی صورتحال متوقع ہے۔
پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ شیرانی، سبی ،ڈیرہ بگٹی ،بولان اور قلات میں بھی سیلابی صورتحال ہو سکتی ہے جبکہ خضدار ،لسبیلہ آوران خاران، تربت، پنجگور، ہرنائی اور سوراب میں بھی سیلاب کا خدشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ صوبے میں یکم جون سے 6 اگست تک مختلف حادثات میں 176 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں 77 مرد، 44 خواتین اور 55 بچے شامل ہیں۔
بارشوں کے دوران حادثات کا شکار ہوکر 75 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ زخمیوں میں 48 مرد، 11 خواتین اور 16 بچے شامل ہیں۔
اسکے علاوہ مجموعی طور پر صوبے بھر میں 18 ہزار 87 مکانات منہدم اور جزوی نقصان پہنچا جبکہ 670 کلو میٹر مشتمل مختلف 6 شاہرائیں شدید متاثر ہوئی ہیں۔
پی ڈی ایم اے رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بارشوں سے 23 ہزار 13 مال مویشی بھی مارے گئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

