احتجاج کا 25واں دن: وزیر صحت سندھ اور ڈاکٹرز کی سرد جنگ میں مریض پسنے لگے

گرینڈ ہیلتھ الائنس اور محکمہ صحت سندھ میں تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہے جس کا شکار مریض ہونے لگے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جی ایچ کا احتجاج 25 روز میں داخل ہوچکا ہے تاہم وزیر صحت سندھ اور ڈاکٹرز کی سرد جنگ میں مریض پس رہے ہیں۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کا آج تیسرے روز بھی سندھ سیکریٹریٹ کے سامنے احتجاج جاری ہے جس کے باعث اسپتالوں میں او پی ڈی سروس 25 روز سے بند ہے۔
اس احتجاج کے باعث کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں ہونے والے ہزاروں مریض در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ ہزاروں آپریشن بھی معطل کر دیئے گئے ہیں۔
اسپتالوں میں ہونے والے یومیہ ہزاروں ٹیسٹ بھی بند ہیں جبکہ ایکسرے، ایم آر آئی اور سٹی اسکین کے لیے بھی مریض پریشان ہیں جس کی وجہ سے نجی لیبارٹریز زائد قیمت میں ٹیسٹ کرنے لگی ہیں۔
خیال رہے کہ اس وقت اسپتالوں میں صرف ایمرجنسی اور آئی سی یو سروس فعال ہے۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مطالبات :
گرینڈ ہیلتھ کے مطالبات میں سے ایک رسک الاؤنس کی بحالی شامل ہے جبکہ ڈاکٹر ، پیرا میڈیکس اور نرسز کی ترقی سمیت دیگر مطالبات بھی شامل ہیں۔
اسکے علاوہ دوسرا مطالبہ دانتوں کے ڈاکٹر کے لیے اسامیوں میں اضافے سے متعلق تھا، اس حقیقت کے باوجود کہ 5 ہزار دانتوں کے ڈاکٹر بے روزگار ہیں، گزشتہ 15 برسوں میں سندھ حکومت نے دانتوں کے ڈاکٹر کے لیے ایک بھی آسامی کا اعلان نہیں کیا۔
اس حوالے سے وزیر صحت متعدد بار کہہ چکی ہے کہ وہ بلیک میل نہیں ہونگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News