میواسپتال میں کرپشن کا بڑا سکینڈل بے نقاب، 12 افرادکیخلاف مقدمہ درج

میو اسپتال میں 80 میں کروڑ روپےکی کرپشن کرنے والے 12 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق میواسپتال کے پپرا رولز کی خلاف ورزی کرکے سرکاری خزانے کو 80کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ پروکیورمنٹ ٹینڈر برائے سرجیکل اینڈ ڈسپوزل اشیا کی خریداری کا ٹھیکہ غیرقانونی طور پر چار کمپنیوں کو دے دیا گیا۔
محکمہ اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق 61 کمپنیز میں سے 41 کمپنیز کو تکنیکی بنیادوں پر خارج کرکے صرف 4 کمپنیوں کو سپلائی کا آرڈردیا گیا۔
اینٹی کرپشن پنجاب نے کہا کہ میواسپتال کی انتظامیہ کو 1 ارب 35 کروڑ کی رقم سے سرجیکل، ڈسپوزبل اور میڈیکل کے 2000 آئٹمز خریدنا تھے لیکن اسکے بجائے میو اسپتال کی انتظامیہ نے 10 کروڑ کی خطیر رقم سے محض 21 آئٹمز خریدے۔
محکمہ اینٹی کرپشن نے واضح کرتے ہوئے بتایا کہ خریدی گئی اشیا مارکیٹ ریٹ سے نہ صرف سو فیصد مہنگی خریدیں گئیں بلکہ اینٹی کرپشن کے بروقت چھاپہ مار نے سے مزید 80 کروڑ کی پیمنٹ ہونے سے بھی روک دی گئی۔
محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے اس میگا کرپشن سکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے ایک پروفیسر سمیت بارہ ڈاکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جن میں پروفیسر ڈاکٹر احمد عزیر قریشی،ڈپٹی ڈائریکٹر ڈرگ شیخ الطاف فارمسسٹ عتیق منور، خالد محمود سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News