پی ڈی ایم کے لیڈر عوام کے سامنے ولن کی حیثیت رکھتے ہیں، فواد چوہدری

پی ڈی ایم کے لیڈر عوام کے سامنے ولن کی حیثیت رکھتے ہیں، فواد چوہدری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے لیڈر عوام کے سامنے ہیرو کے بجائے ولن کی حیثیت رکھتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ ادارے اس مافیا کا ساتھ نہ دیں، عوام پی ڈی ایم جیسی مافیا کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔
PeeDM کی لیڈرشپ کے چہرے عوام کے ولن ہیں، ادارے عوام مخالف قوتوں کے ساتھ کھڑے نہ ہوں، عوام کو حقوق سے محروم رکھنے کیلئے مافیا کا ساتھ دینا ملک کے مفاد میں نہیں قوم ایسے کردار اور سہولت کاروں کو معاف نہیں کرے گی آئین کا آحترام کریں اور عوام کو حکومت چننے کا حق دیا جائے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 22, 2022
انہوں نے کہا کہ ادارے عوام مخالف قوتوں کے ساتھ کھڑے نہ ہوں، عوام کو حقوق سے محروم رکھنے کیلئے مافیا کا ساتھ دینا ملک کے مفاد میں نہیں ہے، قوم ایسے کرداروں اور ان کے سہولت کاروں کو معاف نہیں کرے گی۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے مزید کہا کہ آئین کا احترام کریں اور عوام کو حکومت چننے کا حق دیا جائے۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے ارکان کو 5،5 کروڑ کی آفر کی گئی ہے
گزشتہ رات فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاسی صورت حال خطرناک ہے، پنجاب میں صورت حال بدل رہی ہے، موجودہ حکومت انتخابات سے فرار اختیار کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گورنر نے آرٹیکل 109 کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ اسپیکر نے گورنر کے اقدام کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ منظور وٹو کے حوالے سے ہائی کورٹ فل بینچ کا فیصلہ موجود ہے جبکہ کل پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی بلا لیا ہے اور 187 ممبران کی چوہدری پرویز الٰہی کو حمایت حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ عدم اعتماد ناکام ہو گی اور پرویز الٰہی اسمبلی ضرور تحلیل کریں گے، فواد چوہدری
فواد چوہدری نے کہا کہ خواتین ممبران نے عمران خان کو بتایا کہ آصف زرداری کی طرف سے پیسوں کی آفر ہوئی ہے اور 5 کروڑ کی آفر کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوگی اس کے فوری بعد پنجاب اسمبلی تحلیل کردی جائے گی اور جیسے پنجاب اسمبلی تحلیل ہوگی ساتھ ہی کے پی اسمبلی بھی تحلیل کردی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں؛ پی ڈی ایم پاکستان کے مفادات سے کھیلنا بند کرے، فواد چوہدری
ان کا کہنا تھا کہ اگر اسپیکر نے صدر کو خط لکھا تو صدر کی طرف سے گورنر کو ہٹایا بھی جاسکتا ہے اور دوست مزاری، رحیم یار خان کے ایک ایم پی اے نے رابطہ نہ کیا تو 63 اے کا ریفرنس بھیج دیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب حکومت سے کہیں گے کہ آصف زرداری کے پنجاب داخلے پر پابندی لگانی چاہیئے اور صدر صاحب گورنر کو اعتماد کا ووٹ لینے کا بھی کہہ سکتے ہیں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

