Advertisement

پاک افغان بارڈر پر جنگ بندی، باب دوستی پر دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت بحال

پاک افغان بارڈر

پاکپاک افغان بارڈر پر جنگ بندی، باب دوستی پر دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت بحال افغان بارڈر

پاک افغان بارڈر پر جنگ بندی کے بعد باب دوست دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت کے لیے بحال کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چمن بارڈر پر افغان فورسز کی جانب سے ماٹرگولے اور فائرنگ کا سلسلہ فی الحال تھم گیا ہے جس کے بعد صورتحال معمول پر آگئی ہے تاہم شہر کی بیشتر دوکانیں بند ہیں اور ٹریفک معمول سے کم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چمن بارڈر: پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان فائرنگ، 10 افراد زخمی

اسکے علاوہ کسٹم ٹریڈ کی معمول کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں تاہم ماحول میں خوف و ہراس کی فضا ہے جبکہ  ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

خیال رہے کہ چمن باڈر سرحد پار سے پاکستانی حدود کے مختلف علاقوں میں فائرنگ و ماٹرگولے فائر کئے گئے تھے جبکہ افغان فورسز کی جانب پاکستان کی حدود میں گلدار باغیچہ، چنگیز پوسٹ سمیت دیگر علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

Advertisement

یہ بھی پڑھیں: چمن بارڈرفائرنگ، افغان حکومت یقینی بنائے کہ ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو، وزیراعظم

افغان فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سے ایک پاکستانی جاں بحق اور خواتین بچوں سمیت  بیس افراد شدید زخمی ہوگئے جبکہ پاکستان کی جانب سے بھی افغان فورسز کے جواب میں بھر پور کارروائی کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ افغان فورسز نے 11 دسمبر کو بھی شہری آبادی پر گولہ باری کی تھی جس میں 8 شہری شہید جبکہ 22 زخمی ہوئے تھے تاہم کل شام کے بعد فائرنگ کا سلسلہ بند ہوا ہے لیکن کشیدگی تاحال برقرار ہے۔

پاکستان کی افغان بارڈر فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت

اس حوالے سے ایک پریس ریلیز میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا  کہ اس طرح کے افسوس ناک واقعات دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ ایسے واقعات سے گریز کیا جانا چاہیے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ سرحد پر شہریوں کی حفاظت کرنا دونوں اطراف کی ذمہ داری ہے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے متعلقہ حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے رابطے میں ہیں کہ صورتحال مزید خراب نہ ہو اور ایسے واقعات کی تکرار سے بچا جا سکے۔

 ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے، سرحد پر شہریوں کی حفاظت فریقین کی ذمہ داری ہے اس میں کسی قسم کی کوتاہی دونوں ممالک کے لیے مسائل پیدا کر رہی ہے، دونوں ممالک کے متعلقہ حکام رابطے میں ہیں تاکہ صورتحال مزید خراب نہ ہو اور ایسے واقعات کی تکرار سے بچا جا سکے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل بھی افغان فورسز نے چمن میں بارڈر کے قریب واقع شہری آبادی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 6  پاکستانی شہری شہید ہوئے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
ایف بی آر کا کریڈٹ کارڈ ہولڈرز کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
خضدار؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں فتنہ الہندوستان کے 14 سے زائد دہشت گرد ہلاک، درجنوں زخمی
طوفان شکتی کی شدت میں مزید اضافہ، کراچی سے 390 کلومیٹر دور، سمندر میں طغیانی کا امکان
ن لیگ، پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے میں تاحال ناکام
پی آئی اے نے برطانوی آپریشن کا باضابطہ اعلان کردیا
پاکستان ہمیشہ سے فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور ہمیشہ ان کا ساتھ دیتا رہے گا، وزیرِ اعظم
Advertisement
Next Article
Exit mobile version