اس وقت ملکی معیشت کی صورتحال بہت خراب ہے، خواجہ سعد رفیق

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اس وقت ملکی معیشت کی صورتحال بہت خراب ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج نئی بوگیوں کے حصول کا پہلا فیز مکمل ہو گیا ہے، 46 بوگیاں پاکستان آچکی ہیں جبکہ باقی کی بوگیاں اسلام آباد میں بنائی جائیں گی، چین سے ٹیکنالوجی پاکستان لائی جائے گی اور اس کے بعد آئندہ ضرورت کی بوگیاں پاکستان میں ہی بنا کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے کو نئی مشینری ملے گی، اب یہاں پر اس کی کاسٹ میں کمی ہونی چاہیئے، یہ نہ ہو کہ جس قیمت پر باہر سے چیزیں ملیں وہی قیمت یہاں لگائی جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2017 میں یہ منصوبہ لایا گیا تھا لیکن تاخیر کی وجہ سے اس کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پچھلے دور میں ہم ایک منصوبہ لا رہے تھے جس میں تین سو لوکو موٹو بنانے جا رہے تھے لیکن وہ بات درمیان میں رک گئی۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس بار وقت کم ہے، لیکن ہم جانے سے پہلے اگلے دس سال کے لیے روڈ میپ چھوڑ کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت اس وقت بڑی خراب صورتحال ہے اور اگر ہماری حکومت کے خلاف سازش نہ ہوتی تو چیزیں بہتر ہوتی اب دوبارہ کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے بعد چار سال میں ایک بھی لوکو موٹو شامل نہیں ہوئی، چار سال جو لوگ رہے انہوں نے سوائے کباڑا کرنے کے کچھ نہیں کیا۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ انڈیا اور بنگلہ دیش کی ریلوے ترقی کر رہی ہے اور ہم تنزلی کی طرف جا رہے ہیں جبکہ مجھے ریلوے کی بربادی دیکھ کر دکھ ہوتا تھا، اب ہمیں دوبارہ صفر سے شروع کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ریلوے کی زمین کو ڈیجیٹل کیا اب پی آئی اے کی زمینوں کو ڈیجیٹل کرنے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کب تک قرضے مانگتے رہیں گے، ریلوے اسٹیشنز کی برینڈنگ کرنے جا رہے ہیں، ریلوے کی جگہ سے کیبل گزارنے کے لیے اب ریونیو شیئرنگ کا فارمولا چلے گا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کارگو اور پیسنجر ٹرین میں سے وہی چلے گی جو خسارے میں نہیں ہوگی جبکہ ہمارے پاس پیسے بالکل نہیں ہیں، حالات بہت خراب ہیں، ریلوے کو کوچز چاہیئے ہیں لیکن پیسوں کی قلت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریلویز میں ہم ساری دنیا سے پیچھے رہ گئے ہیں، ایم ایل ون کو چائینیز دوبارہ چلانے کے لیے مان گئے ہیں اور ہم اپنے اداروں کو چلانے کے لیے جو ہو سکا ہم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ںے شک ہم عدم اعتماد لائے جس کی آئین پاکستان اجازت دیتا ہے جبکہ جب آپ حکومت سے باہر ہوتے ہیں تب آپ کو معاملات کا نہیں پتا ہوتا ہے لیکن جب چیزوں کا کنٹرول ملتا ہے تب پتا چلتا ہے نقصان کتنا ہوا ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے واپس لائے تھے اگر یہ ڈیفالٹ ہو جاتا تو سوچیں کیا حالات ہوتے جبکہ ہم سب کو مل کر ملک کے لیے سوچنا ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News