ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے تسنیم حیدر کا بیان بہت اہم ہے، اعتزاز احسن

“وفاق میں اپنی مرضی کی نگران حکومت بنانے کا پروگرام بن رہا ہے”
معروف قانون دان بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے تسنیم حیدر کا بیان بہت اہم ہے۔
اعتزاز احسن نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کا قتل ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، ان کو جس بہمانہ طریقے سے قتل کیا گیا لگتا ہے کسی کو اس پر شدید غصہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ ارشد شریف سلمان اقبال اور اے آر واٸی کا اثاثہ تھے، ارشد شریف اسٹیبلشمنٹ کا بھی اثاثہ تھے، اس قتل میں ان دونوں کا کوٸی تعلق نظر نہیں آتا۔
معروف قانون دان کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ جو الزامات لگا رہے ہیں ان کا ثبوت بھی پیش کریں۔ ارشد شریف کی والدہ کی موجودگی میں پولیس کی مدعیت میں کیسے درج ہوگیا، پولیس تو صرف لاوارث مقتولین کی مدعی بن سکتی ہے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے تسنیم حیدر کا بیان بہت اہم ہے، انگلینڈ میں سازش کا الزام لگا ہے تو اس پر وہاں کاررواٸی ضرور ہونی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ دیکھنا ہو گا کہ کس نے ان کے خلاف مقدمات درج کرواٸے اگر مجھ پر بھی اتنے مقدمت درج ہوں تو باہر چلا جاؤں گا۔
چیف جسٹس پاکستان کا شہید ارشد شریف قتل کی تحقیقات فوری شروع کرنے کا حکم
اس سے قبل چیف جسٹس پاکستان عمرعطابندیال نے حکم دیا کہ ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات فوری شروع کی جائیں۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ ڈی جی ایف آٸی اے سمیت دیگر کمرہ عدالت پیش ہوئے۔
چیف جسٹس عمرعطابندیال نے سماعت کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ نے رپورٹ جمع کرائی ہے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے کوئی درخواست نہیں ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے ایک صفحے پر مشتمل وزارت داخلہ کا جواب اور اسپیشل جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن عدالت کے سامنے پیش کردیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جے آئی ٹی کو وزارت خارجہ نے راستہ بھی دکھا دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے اپنی رپورٹ میں اچھی تجاویز دی ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ضرورت پڑی تو ملزمان کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے بھی رابطہ کیا جائے گا جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات فوری شروع کی جائیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ تحقیقات کا طریقہ کار جے آئی ٹی خود طے کرے گی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جے آئی ٹی ارشد شریف کی والدہ سمیت دیگر کے بیانات قلمبند کرے گی۔
عدالتِ عظمٰی نے کہا کہ جے آئی ٹی کو کوئی رکاوٹ آئے تو عدالت سے رجوع کر سکتی ہے۔ جے آئی ٹی کو فنڈز سمیت کسی بھی چیز کی ضرورت پڑی تو حکومت کو کہیں گے۔
جسٹس مظاہر نقوی نے سوال کیا کہ کیا جے آئی ٹی نے مقدمہ میں نامزد ملزمان کو طلب کیا ہے؟ جے آئی ٹی کا پہلا کام ملزمان کی طلبی ہی ہوگا۔
چیف جسٹس پاکستان نے ارشد شریف قتل پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے دو ہفتوں میں جے آئی ٹی ارشد شریف قتل کیس میں پیشرفت کرے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

