Advertisement

پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم میں اختلافات، اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس آج

پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم

پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم میں اختلافات، اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس آج

بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیوں پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور پیپلز پارٹی میں اختلافات اور تحفظات برقرار ہیں، اس حوالے سے بلاول ہاؤس کراچی میں آج اتحادی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق وزیراعظم کی ہدایات لے کر بلاول ہاؤس کراچی پہنچیں گے اور ایم کیو ایم قیادت بھی بلاول ہاؤس میں ہوگی۔

اجلاس میں حلقہ بندیوں اور کراچی میں بلدیاتی انتخابات پر وفاقی حکومت کے اتحادی اپنا اپنا موقف رکھیں گے۔

اس سے قبل پیپلز پارٹی کی قانونی ٹیم نے پارٹی قیادت سے مشاورت مکمل کر کے پارٹی قیادت کو نئی حلقہ بندیوں پر رائے دے دی۔

ذرائع پی پی نے بتایا کہ ایم کیو ایم کا حلقہ بندیوں پر ضد بلدیاتی الیکشن ٹالنے کے لئے ہے، جتنا جلدی ایم کیو ایم والے حلقہ بندیاں چاہتے ہیں اتنا ممکن نہیں ہے۔

پی پی قانونی ٹیم کے ذرائع کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے لئے الیکشن کمیشن کا دباؤ ہے، بلدیاتی الیکشن ایک دفعہ پھر ملتوی کرانے کے لئے کوئی اہم جواز نہیں ہے۔

Advertisement

اس موقع پر صوبائی وزراء نے قیادت کو آگاہی دی کہ بلدیاتی الیکشن ملتوی ہوجائیں تو ایم کیو ایم راضی ہوسکتی ہے۔

ایم کیو ایم کی حکومت سے علیحدہ ہونے دھمکی

گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے حکومت سے علیحدہ ہونے دھمکی دے دی۔

کراچی میں ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کے غیر سنجیدہ رویے اور حلقہ بندیوں کے خلاف احتجاج کیا جائےگا۔

اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم عدالت میں الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومت کے پاس گئی ہوئی ہے، ہم براہ راست پیپلز پارٹی کے اتحادی نہیں تھے مگر سندھ کی جماعت ہونے کے حوالے سے معاہدے کئے گئے ہیں۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کارکنان ، ذمہ داران اور یوسی امیدواروں کو بلا کر پوچھے گیں کہ ہمیں حکومت کے ساتھ رہنا ہے یا نہیں، وزیراعظم ایک دو دن میں بتادیں جو وعدے کیے تھے وہ پورے ہوں گے یانہیں، بتائيں ہمارے وعدوں کا کیا بنا۔

یہ بھی پڑھیں؛ کراچی میں میئر صرف ایم کیو ایم کا ہوگا، خالد مقبول صدیقی

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہنے یہ بھی کہا کہ  انصاف امن کی ضمانت دیتا ہے امن انصاف کی ضمانت نہیں دیتا، وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے کہتا ہوں ہمیں کل تک بتائیں کہ آپ نے جو ضمانت لی تھی اس پر آپ قائم ہیں یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سے بھی پوچھنا چاہتا ہوں کہ جس یقین کے ساتھ آپ نے مطالبات سارے جائز ہیں تو شفاف الیکشن ہونے چاہیے، ہمارے بغیر کسی صورت انتخابات کوئی قبول نہیں کرے گا۔

خالد مقبول صدیقی کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالےسےحلقہ بندیاں آئین وقانون کے خلاف ہیں، ہم  بلدیاتی انتخابات شفاف اور دباؤ کے بغیر چاہتے ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ 15جنوری کو صاف، شفاف اورغیر جانبدارانہ بلدیاتی انتخابات ہوں اور15 جنوری سے قبل حلقہ بندیاں ٹھیک نہیں ہوئی تو سڑکوں پر اتر جائیں گے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ معمہ بن گیا، 12 گھنٹے بعد بھی گورنرہاؤس نہ پہنچ سکا
رواں مالی سال کے ٹیکس اہداف میں کمی کیلئے آئی ایم ایف جائزہ مشن رضا مند
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے میں غیرمعمولی پیشرفت
غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کا معاہدہ دیرپا امن کے قیام کا تاریخی موقع ہے، وزیراعظم
غزہ کے شہداء کو مفتی محمود کانفرنس میں خراجِ عقیدت پیش کریں گے، مولانا فضل الرحمٰن
بلاول بھٹو نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس طلب کرلیا
Advertisement
Next Article
Exit mobile version