وفاقی کابینہ کی ادویات کی قیمتوں میں کمی کی منظوری

وفاقی کابینہ کی جانب سے 20 ادویات کی قیمتوں میں کمی سمیت 54 نئی ادویات کی قیمتیں فکس کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس دوران وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے ادویات کی قیمتوں سے متعلق بریفنگ دی۔۔
دوران اجلاس وزارت صحت نے کابینہ میں 20 ادویات کی قیمتوں کی کمی کی سفارش کی جس سمری میں زیادہ تر ادویات کی قیمتوں میں 30 فی صد کمی کی سفارش کی گئی ۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عوام کی فلاح وبہبود کیلئے معیاری ادویات کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور ضروری ادویات کی قیمتوں میں مزید کمی اور عوام ریلیف کے اقدامات لئے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر صحت کی ہدایت پر ملک بھر میں جعلی ادویات کیخلاف کریک ڈاؤن جاری
بعدازاں وفاقی کابینہ نے 20 ادویات کی قیمتوں کی کمی کی منظوری دی جس کے تحت بلڈ پریشر، کینسر اور آنکھوں کی بیماریوں میں استعمال ہونے والی ادویات کی قیمتوں میں کمی ہوگی ۔
اسکے علاوہ 54 نئی ادویات کی قیمتیں فکس کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے اور یہ نئی ادویات کینسراور مختلف بیماریوں میں استعمال ہوں گی۔
بچوں کی 100 فیصد ویکسینیشن کو ہنگامی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے، وزیراعظم
اس سے قبل وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں کووڈ-19 کی صورتحال پر جائزہ اجلاس بھی منعقد ہوا جس دوران انہوں نے ہنگامی بنیادوں پر پانچ سے بارہ سال کی عمر کے بچوں کی سو فیصد انسداد کوویڈ 19 ویکسینیشن کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی سرحدوں اور ہوائی اڈوں پر لوگوں کی اسکریننگ کو مزید موثر بنایا جانا چاہیے، اسکریننگ سسٹم کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے اور انہیں رپورٹ پیش کی جائے۔
ملک میں کوویڈ 19 کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ پندرہ ہفتوں میں وبائی مرض سے کسی کی موت کی اطلاع نہیں ہے جو کہ ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اینٹی بائیوٹکس ادویات کی قلت
انہوں نے کوویڈ 19 انفیکشن کی کم شرح پر بھی اطمینان کا اظہار کیا لیکن کہا کہ ہمیں ہر وقت تیار رہنا ہوگا۔
شہباز شریف نے کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام متعلقہ حکام اور این سی او سی کی کوششوں کو سراہا۔
یاد رہے کہ اجلاس کو خطے اور پاکستان سمیت پوری دنیا میں کووِڈ کی موجودہ صورتحال، وبا کی نئی شکلوں، ان کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات اور ویکسی نیشن کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔
بتایا گیا کہ کوویڈ 19 کی نئی شکل سے پاکستان کو کوئی بظاہر خطرہ نہیں ہے کیونکہ ملک کی نوے فیصد آبادی کو مکمل طور پر حفاظتی ٹیکے لگ چکے ہیں اور پچانوے فیصد آبادی کو جزوی طور پر ویکسین کیا گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ 5 سے 12 سال کی عمر کے 35 ملین بچوں میں ویکسینیشن کی شرح 25 فیصد ہے جب کہ آنے والے مہینوں میں اسے 100 فیصد تک بڑھا دیا جائے گا۔ پاکستان میں انفیکشن کی اوسط شرح 0.2 سے 0.5 فیصد ہے اور گزشتہ پندرہ ہفتوں کے دوران وبائی مرض سے کوئی موت نہیں ہوئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

