سویڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی گھناؤنا فعل اور ناقابل قبول ہے، وزیراعظم

ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والی ہلاکتوں پر وزیر اعظم اور دیگر کی تعزیت
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی گھناؤنا فعل اور ناقابل قبول ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سویڈن میں ایک دائیں بازو کے انتہا پسند کی طرف سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے فعل کی مذمت کے لیے الفاظ کافی نہیں ہیں۔
No words are enough to adequately condemn the abhorrable act of desecration of the Holy Quran by a right-wing extremist in Sweden. The garb of the freedom of expression cannot be used to hurt the religious emotions of 1.5 billion Muslims across the world. This is unacceptable.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) January 22, 2023
وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ آزادی اظہار کا لبادہ دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ وزیراعظم پاکستان کا مزید کہنا تھا سویڈن میں دائیں بازو کے انتہا پسند کی جانب سے کیا گیا شرمناک فعل ناقابل قبول ہے۔
اس سے قبل پاکستان نے بھی سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کی تھی۔
گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ قرآن پاک کی بےحرمتی سے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی، مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا اظہار رائے کی آزادی میں نہیں آتا۔
Advertisement🔊: PR NO. 1️⃣2️⃣/2️⃣0️⃣2️⃣3️⃣
Pakistan strongly condemns the abhorrent act of desecration of the Holy Quran in Sweden
🔗⬇️https://www.bolnews.com/urdu/pakistan/2023/01/886462/amp/ pic.twitter.com/y9Px3rA1Rx
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) January 21, 2023
ترجمان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کے علمبردار نفرت انگیز عمل کی روک تھام کی ذمہ داری نبھائیں، انسانی حقوق کے علمبردار لوگوں کو تشدد پر نہ اکسانے کی ذمہ داری نبھائیں، اسلام امن کا مذہب ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان تمام مذاہب کے احترام پر یقین رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف شدید احتجاج
خیال رہے کہ سوئیڈن اور ترکیہ کے درمیان نیٹو کی رکنیت کو لے کر کشیدگی چل رہی ہے۔ سوئیڈن نیٹو میں شمولیت کا خواہاں ہے لیکن ترکیہ گزشتہ برس مئی سے اس کی مخالفت کر رہا ہے۔
ترکیہ کا کہنا ہے کہ پہلے سوئیڈن ترک صدر طیب اردگان کے ناقدین اور کرد رہنماؤں کو ڈی پورٹ کرے لیکن سوئیڈن یہ مطالبات تسلیم نہیں کر رہا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News