Advertisement

ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز

دہشت گردی

ڈی آئی خان میں سیکیورٹی فورسز کا مشترکہ آپریشن؛ دہشتگرد ہلاک

ملک بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق حالیہ بڑھتی دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی فورسز نے ملک بھر میں بے شمار آپریشنز کیے۔

سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ 3ماہ کے دوران نا صرف دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا بلکہ متعدد حملے بھی ناکام بنائے۔

مجموعی طور پر ملک بھر میں 6921 آپریشنز کے دوران 142 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 1007 کو گرفتار کیا گیا۔

*خیبر پختونخوا*

Advertisement

خیبر پختونخوا میں 1960 آپریشنز، 1516 ایریا ڈومینیشن آپریشنز، 301 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 143 ایریا سینیٹائزیشن آپریشنز کیے گئے جبکہ 98 دہشت گردوں کو ہلاک اور 540کو گرفتار کیا گیا۔

*بلوچستان*

بلوچستان میں 3414 آپریشنز، 2980 ایریا ڈومینیشن آپریشنز، 67انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 367 ایریا سینیٹایزیشن آپریشنز کیے گئے جبکہ 40دہشت گردوں کو ہلاک اور 112کو گرفتار کیا گیا۔

*سندھ*

سندھ میں 752 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے جبکہ 3دہشت گردوں کو ہلاک اور344 کو گرفتار کیا گیا۔

*پنجاب*

Advertisement

پنجاب میں 165 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے اور ان آپریشنز کے دوران 1 دہشت گرد کو ہلاک جبکہ 11کو گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز کی ملک بھر میں دہشت گردی کی روک تھام کے لئے کارروائیاں جاری ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ

پاکستان کو ٹی ٹی پی اور دیگر پرتشدد گروہوں کو شکست دینے کے لیے انسداد دہشت گردی کی ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

 ٹی ٹی پی کے خطرے نے 15 سال سے زیادہ عرصے سے پاکستان کو گھیر رکھا ہے۔ ٹی ٹی پی کے دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں ہزاروں پاکستانی شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ ہم سرکاری طور پر دہشت گردی کی وجہ سے اپنی معیشت کے 100 ارب ڈالر سے زیادہ کے نقصانات کا حوالہ دیتے رہے ہیں۔ ہمارے سماجی تانے بانے بھی شدت پسند مسلح گروہوں کی طرف سے لاحق خطرات سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔

 پاکستان ٹی ٹی پی کے خلاف ایک نیا انسداد دہشت گردی اقدام شروع کرنے پر مجبور ہے، اس لیے ماضی سے سبق سیکھنا ضروری ہے۔ اس بار، انسداد دہشت گردی آپریشنز کو حتمی نتیجے تک لے جانا ہے جس میں دہشت گردی کا خاتمہ اور ان عوامل کا مقابلہ کرنا ہے جو دہشت گردی اور انتہا پسندی کو فروغ دینے یا اس کی حمایت کرنے والے ماحول کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ٹی ٹی پی کے خطرے کے سرحد پار کے طول و عرض کے پیش نظر، افغان عبوری حکومت کے ساتھ قریبی روابط انتہائی اہم ہیں۔

 ہمیں اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ تقریباً دو دہائیوں سے پاکستان دہشت گردی کی لہر کا شکار ہے۔ ہم سالوں سے انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں جس کے اندر موجود خامیوں کی وجہ سے دہشت گرد ہر چند سال بعد کسی نہ کسی شکل میں دوبارہ سر اٹھا لیتے ہیں۔ امید ہے کہ اس بار ہمارے حکام اس مسئلے کو جامع طریقے سے حل کرنے پر توجہ دیں گے تاکہ منظم طریقے سے اس خطرے کو مستقل طور پر ختم کیا جا سکے۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
 لاہور: شہری سے 17 لاکھ کی 4 وارداتوں میں ملوث سب انسپکٹر گرفتار
ایس پی عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی، اعلیٰ سطح انکوائری کمیٹی متحرک
کراچی میں ای چالان کا آغاز، صرف 6 گھنٹوں میں سوا کروڑ روپے سے زائد کے چالان
بحیرہ عرب میں ڈپریشن کی تشکیل، کراچی میں تیز خشک ہواؤں کا امکان
آزاد کشمیر حکومت کی تبدیلی: مسلم لیگ ن کا اہم اجلاس آج طلب
وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات
Advertisement
Next Article
Exit mobile version