Advertisement

آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات کی کامیابی سے پاکستانی معیشت بہتر ہوگی، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ

آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات کی کامیابی سے پاکستانی معیشت بہتر ہوگی، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات کی کامیابی سے پاکستانی معیشت کی صورتحال بہتر ہوگی۔

وفاقی وزیر بلاول بھٹو نے ڈونر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت مشکل دور سے گزر رہی ہے، ملک میں شدید معاشی اور سیاسی بحران ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر خزانہ اس وقت آئی ایم ایف سے بات چیت کررہے ہیں، امید ہے مذاکرات کامیاب ہونگے، مذاکرات کی کامیابی سے پاکستانی معیشت کی صورتحال بہتر ہوگی، امید ہے ملک کی معاشی ضروریات پوری ہوں گی۔

سیلاب نے زراعت کو مکمل تباہ کردیا

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس جون میں مون سون میں بارشیں ہوئیں اور سیلاب آیا، سیلاب ہمارے لئے قیامت سے پہلے قیامت تھا۔ پاکستان کا بڑا حصہ سیلاب سے متاثر تھا، سیلاب نے زراعت کو سندھ اور پنجاب میں مکمل تباہ کردیا، اس مشکل گھڑی میں یونائیٹڈ نیشن نے ساتھ دیا۔

Advertisement

بلاول بھٹو نے کہا کہ جنیوا میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لئے تعاون کا یقین دلایا، ہمیں کہہ جاتا تھا کہ پوری دنیا میں معاشی بحران ہے۔

انکا کہنا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی کامیابی ہے اس ماحول میں پاکستان نے جو دنیا سے مانگا اس سے زیادہ ہم سے وعدے کیے گئے، ہمارے مطالبہ تھا کہ دوبارہ تعمیرات کی جائیں، اس سلسلے میں سب سے آگے ورلڈ بینک سے تعاون کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جنیوا کانفرنس کے بعد ہم نے آج فیصلہ کیا ہے گھروں کو تعمیر کرنا ہے، ان علاقوں میں اسپتالوں اور اسکولوں کو تعمیر کرنا ہے۔

اتنی بڑی تباہی پہلے کبھی نہیں ہوئی

انہوں نے کہا کہ سیلاب نے شدید بارشوں کے باعث سندھ صوبہ 100 کلومیٹر طویل جھیل بن گیا، یہ سیلاب قیامت سے پہلے قیامت تھا، یہ پورے ملک، پورے سندھ کیلئے بڑی تباہ کاری تھی، اتنی بڑی تباہی پہلے کبھی نہیں ہوئی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ انگریزوں کے زمانے سے لے کر اب تک یہ سب سے بڑی تباہی تھی، پانچ سو ایکڑ پر کھڑی فصلیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں، سیلاب کی تباہیوں سے ملک کی معیشت پر بھی خراب اثرات پڑے۔

Advertisement

وزیر خارجہ کا یو این سیکریٹری جنرل کا شکریہ

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں یو این سیکریٹری جنرل کا بہت شکرگزار ہوں جنھوں نے اپنا وقت نکالا اور پاکستان آئے، سیکریٹری جنرل نے تباہ کاریوں کے مناظر کا خود معائنہ کیا اور عالمی سپورٹ کیلئے اپیل کی، ان کی اپیل کے بعد پوری دنیا اور ادارے مدد کیلئے آگے آئے۔

انکا کہنا ہے کہ اس وقت ورلڈ بینک کا شکر گزار ہوں صفہ اول کا کردار ادا کیا ہے، ہم نے فیصلہ کیا تھا جن لوگوں کے گھر برباد ہوئے ہیں انکی تعمیر کرنی ہے، ورلڈ بینک نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لئے 2 ارب ڈالرز منظور کروائے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اب دیگر ادارے بھی پیپلز پاؤسنگ کے لئے آگے آرہے ہیں، ہمیں 1.5 ارب ڈالرز گھروں کی تعمیر کے لئے ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سی ایم کو یقین دھانی کرائی ہے کہ وفاق کی جانب سے جو حصہ بنتا ہے اسے فراہم کرینگے اورسیلاب سے متاثرہ افراد کو مالکانہ حقوق بھی دینگے۔

ہم بہت سے منصوبوں پر کام کررہے ہیں

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم بہت سے منصوبوں پر کام کررہے ہیں، ہمارے سامنے مسئلے بہت بڑے ہیں مشکلات بہت ہیں پاکستان کی تاریخ میں ایسی مشکل نہیں آئی، تعلیمی اور صحت کے بہت مسائل ہیں بہت ضروری ہے اسلام آباد کو سمجھائیں۔

Advertisement

انکا کہنا ہے کہ ہم بہت پریشانی سے گزر رہے ہیں، سندھ میں تعلیمی بحران بھی ہے اور تقریباً 47 فیصد تعلیمی انفرا اسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے۔ میں سمجھتا ہوں صرف زراعت نہیں بلکہ بہت سے علاقوں میں بھوک اور بے روزگاری کے مسائل ہیں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ میں اسلام آباد کو سمجھانا چاہتا ہوں سیلاب متاثرین کی آباد کاری پہلی ترجیح ہے، بین الاقوامی ادارے معیشت کے ساتھ ساتھ سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور افراد کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
تمباکو اب بھی لوگوں کی جانیں لے رہا ہے، ترجمان صدر مملکت مرتضیٰ سولنگی
صدر مملکت سے وزیراعظم کی اہم ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
مصطفیٰ کمال کی سعودی ہم منصب فہد بن عبدالرحمن سے ملاقات، باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
افغان جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کر رہے ہیں ، خواجہ آصف
انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع
پاکستان کا افغان طالبان رجیم کی درخواست پر 48 گھنٹوں کے لیے سیز فائر کا فیصلہ
Advertisement
Next Article
Exit mobile version